اسلام آباد : وزیراعظم شہباز شریف نے کوہ پیما کے بیٹے واصف کی اپیل کا نوٹس لے لیا ہے۔ وزیراعظم نے حکومت گلگت بلتستان اور آرمی حکام کو نانگا پربت میں پھنس جانے والے کوہ پیما آصف بھٹی کی بازیابی کے لئے ریسکیو آپریشن کی ہدایت کردی۔
وزیر اعظم نے چیف سیکرٹری کو ہدایت کی ہے کہ آصف بھٹی کی بحفاظت واپسی کے لئے فوری اقدامات کریں۔کوہ پیما کے بیٹے واصف سے رابطہ کرکے اسے تسلی دینے کی بھی ہدایت کی۔آصف بھٹی کے7 ہزار 500میٹر کی بلندی پر پھنس جانے کی اطلاعات ہیں۔
ڈاکٹر آصف بھٹی نانگا پربت کو سر کرنے کی کوشش میں کیمپ فور پر سنو بلائینڈنیس کا شکار ہو چکے ہیں جس کے بعد ان کے لیے آنکھیں کھولنا ممکن نہیں رہا ہے۔
الپائن کلب آف پاکستان کے مطابق ایک دوسرے واقعے میں پولش کوہ پیما پاول ٹو ماسز الٹیٹیوٹ سیکنیس یا اونچائی کی بیماری کے سبب ہلاک ہو چکے ہیں۔
لاہور سے تعلق رکھنے والے تقریباً 45 سالہ آصف بھٹی پیشے کے لحاظ سے استاد ہیں۔ وہ گذشتہ کئی سالوں سے اسلام آباد کی نجی یونیورسٹی سے منسلک ہیں اور مہم جوئی کے شوقین ہیں۔
الپائن کلب آف پاکستان کے مطابق اس سے قبل انھوں نے براڈ پیک کی آٹھ ہزار میٹر سے زائد چوٹی بھی سر کرنے کی کوشش کی تھی مگر انھیں اس میں کامیابی نہیں ملی تھی جبکہ اس سے پہلے یہ سات ہزار سے بلند سپانٹک کی چوٹی کو سر کرنے کے علاوہ پانچ اور چھ ہزار میٹر کے کئی پہاڑ سر کر چکے ہیں۔
الپائن کلب آف پاکستان کے سیکرٹری کرار حیدری کے مطابق ڈاکٹر آصف بھٹی کو مدد فراہم کرنے کے لیے عسکری ایوسی ایشن سے مدد طلب کر لی گئی ہے اور اس وقت عسکری ایوی سی ایشن منصوبہ بنا رہی ہے کہ وہ کس طرح ڈاکٹر آصف بھٹی کو مدد فراہم کر سکتے ہیں۔
معلومات کے مطابق اس بات کا جائزہ لیا جا رہا ہے کہ موجود موسمی حالات میں کیا ہیلی کاپیٹر کو سات ہزار سے زائد میٹر کی بلندی پر اڑایا جا سکتا ہے یا نہیں اور ڈاکٹر آصف بھٹی کو کس طرح سے ہیلی کاپٹر پر لفٹ کا جا سکتا ہے۔