اسلام آباد: حکومت نے صدر مملکت عارف علوی کے بیرون ملک ہونے کا فائدہ اٹھاتے ہوئےنیب ترمیمی آرڈیننس جاری کروا لیا۔ قائم مقام صدر صادق سنجرانی نے وزیر اعظم شہباز شریف کی ایڈوائس پر قومی احتساب بیورو ( نیب) ترمیمی آرڈیننس 2023 جاری کر دیا۔
صدارتی آرڈیننس کی راہ ہموار کرنے کیلئے پیر کی شام قومی اسمبلی کے اجلاس کو غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا۔ اس سے قبل اسپیکر قومی اسمبلی نے 26 جون کو قومی اسمبلی کا اجلاس 17 جولائی تک ملتوی کیا تھا۔ قومی اسمبلی کا اجلاس جاری ہو تو صدارتی آرڈیننس جاری نہیں کیا جا سکتا یہی وجہ ہے کہ اس سے قبل قومی اسمبلی اجلاس کو ملتوی کیا گیا۔
ذرائع کے مطابو نیب ترامیم پر کابینہ کے اجلاس میں سب سے آخر میں کارروائی کی گئی اور تمام بیوروکریٹس کو کابینہ کے بند کمرے کے اجلاس سے باہر نکال دیا گیا۔
نیب ترمیمی آرڈیننس کے مطابق گرفتار ملزم کو 14 کے بجائے 30 دن تک جسمانی ریمانڈ پر رکھا جا سکےگا جبکہ چیئرمین نیب تفتیش میں عدم تعاون پرملزمان کے وارنٹ گرفتاری جاری کرسکیں گے۔