اسلام آباد: پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ سابق وزیر اعظم عمران خان کی سکیور فون لائن سے سابق پرنسپل سیکرٹری اعظم خان سے فون کال ٹیپ اگر پبلک کی گئی تو خاموش نہیں بیٹھیں گے۔ یہ سپریم کورٹ کے فیصلہ کی خلاف ورزی ہوگی۔
شیریں مزاری نے نیوز کانفرنس میں کہا کہ عمران خان کے گھر کا فون ٹیپ کیا گیا۔ سپریم کورٹ کو اس معاملے کا ازخود نوٹس لینا چاہیے۔ عمران خان کیخلاف کرپشن پر کچھ نہیں مل رہا تو فیملی کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔
شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی فون ٹیپنگ فرانزک کے بعد پتا چلے گا کہ اصلی ہے یا نقلی۔ سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق فون ٹیپنگ غیر قانونی ہے۔اس ساری گفتگو کو کٹ پیسٹ کیا گیا ہے۔
شیریں مزاری کا مزید کہنا تھا کہ اس میں بہرحال کوئی سیاسی بات نہیں ہے۔ ماضی میں ایک حکومت بھی اسی وجہ سے ہٹی۔ سپریم کورٹ عمران خان کے گھر فون ٹیپ کرنے کا نوٹس لے۔یہ سب کچھ سازش چھپانے کے لئے کیا جا رہا ہے۔یہ وہ لوگ کررہے ہیں جو حکومت کو لے کر آئے۔ مریم نواز کو کس حیثیت سے سرکاری ڈاکومنٹس کیوں دکھائے جارہے ہیں۔نیوٹرلز اور کرائم منسٹر سے پوچھنا چاہتے ہیں یہ سب کیوں ہورہا ہے۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ پاکستان میں مسلسل فون ٹیپ کرکے لیک کئے جارہے ہیں۔ فرح بی بی پربھی الزامات لگائے جارہے ہیں۔ آپ فرح بی بی پر مقدمہ کریں تاکہ وہ جواب دیں۔ جب مقدمہ ہی درج نہیں ہوا تو وارنٹ کیسے جاری ہو سکتے ہیں۔جہاں فرح بی بی کو ایک پلاٹ ملا وہیں ایاز صادق کو دو پلاٹ ملے۔کیا ایاز صادق بھی فرح بی بی کے پارٹنر ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز سینئر صحافی انصار عباسی نے دعویٰ کیا تھا کہ عمران خان اور اعظم خان کی آڈیو جلد منظر عام پر آنے والی ہے جس میں عمران خان اعظم خان کو کہہ رہے کہ امریکی لیٹر کو کیسے سیاسی طور پر استعمال کیا جائے۔اس آڈیو کو پی ٹی آئی رہنماؤں نے ریلیز ہونے سے پہلے ہی حقیقت تسلیم کرلیا۔