اسلام آباد: حکومت نے چالیس لاکھ پاکستانی گھرانوں کی مالی معاونت کیلئے ''کامیاب پاکستان پروگرام'' متعارف کرانے کیلئے تیاریاں شروع کر دی ہیں، جس پر رواں ماہ ہی عملدرآمد شروع کر دیا جائے گا۔
یہ بات وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین نے ایک نجی ٹیلی وژن سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے بتائی۔ ان کا کہنا تھا کہ اس پروگرام کے تحت معاشرے کے غریب طبقے سے تعلق رکھنے والے افراد کو اوپر اٹھانے کی کوشش کی جائے گی۔
وزیر خزانہ شوکت ترین نے دوران گفتگو بتایا کہ ''کامیاب پاکستان پروگرام'' کو رواہ ماہ جولائی کے وسط میں ہی کتعارف کرا دیا جائے گا جبکہ اس اہم پروگرام کے ہر پہلو کی حتمی تشکیل کی جا چکی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ''کامیاب پاکستان پروگرام'' کے تحت کسانوں کو زرعی کاموں اور کاروبار کے لیے بلا سود قرضے فراہم کئے جائیں گے جبکہ صحت کارڈ، ٹیکنیکل ایجوکیشن اور عوام کیلئے سستے رہائشی منصوبے بھی اس میں شامل ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اس پروگرام کے اہداف صرف ایک سال میں نہیں بلکہ وقت گزرنے کیساتھ آہشتہ آہستہ حاصل کئے جا سکیں گے۔
شوکت ترین کا کہنا تھا کہ حکومت کا پلان ہے کہ عوامی بہبود کیلئے تقریباً چار کھرب روپے کے بلا سود قرضے فراہم کئے جائیں، اس مقصد کیلئے سبسڈی کی رقم پہلے ہی وفاقی بجٹ میں مختص کی جا چکی ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے واضح کیا کہ حکومت کی جانب سے شروع کردہ ''کامیاب جوان پروگرام'' کو بھی اس منصوبے کا ہی حصہ بنایا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ حکمت عملی تیار کر لی گئی ہے کہ کس طرح کاروباری حضرات کو ٹیکس نیٹ میں لایا جائے۔ تاہم یہ اصول طے کر لیا گیا ہے کہ کسی بھی ٹیکس دہندہ کو کسی قسم کی پریشانی میں مبتلا اور ہراساں نہیں کیا جائے گا۔