لاہور: لاہور کے علاقے نشتر کالونی میں سکول میں تیسری جماعت کی طالبہ سے زیادتی کے ملزم کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
آٹھ سالہ متاثرہ بچی کی نشاندہی پرملزم جوئیل خادم کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ ملزم اورمتاثرہ بچی ایک ہی سکول میں پڑھتے ہیں جبکہ میڈیکل رپورٹ میں متاثرہ بچی سے زیادتی ہونا ثابت ہوئی ہے۔
دلخراش واقعہ کے مطابق لاہور کے علاقے نشتر کالونی، آصف ٹاؤن میں تیسری جماعت کی طالبہ 22 جون 2021ء کو پرائیویٹ سکول گئی تو سکول میں ایک لڑکے نے اسے ذبردستی زیادتی کا نشانہ بناڈالا۔
بچی نے گھر آ کر ماں کو بتایا جس کے بعد بچی کے والدین شکایت لے کر سکول گئے تو سکول انتظامیہ نے بچی کے والدین کو دھمکیاں دیں اور کہا کہ کسی سے ذکر نہیں کرنا، ورنہ ہم بچی کو سکول سے نکال دیں گے۔
پولیس بچی کے باپ جو ایک مقامی ہسپتال میں وارڈ بوائے ہے کی درخواست پر مقدمہ درج کرنے کی بجائے اسے ٹرخاتی رہی۔
بچی سے زیادتی کی سوشل میڈیا پر خبریں چلنے پر پولیس حکام نے معاملہ کا نوٹس لیا جس پر نشتر کالونی پولیس نے وقوعہ کے 9 روز بعد مقدمہ کر لیا تھا۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے متاثرہ بچی کے والد نے کہا ہ ہمارے ساتھ زیادتی ہوئی ہے، حکومت ہمیں جلد از جلد انصاف فراہم کرے۔
بچی کے والد کا مزید کہنا تھا کہ 9 روز بعد مقدمہ درج کیا گیا پولیس اور سکول انتظامیہ صلح پر زور دیتی رہی۔
وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے بھی بچی کے ساتھ ہونی والی زیادتی کا نوٹس لیتے ہوئے اعلیٰ پولیس حکام سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے ملزم کی جلد گرفتاری کا حکم دیا تھا۔
خیال رہے کہ پنجاب پولیس کی نااہلی کے باعث صوبے میں زیادتی کے کیسز میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔