اسلام آباد: پاکستانی حکومت نے بھارت میں گرفتار اپنے 5 ہندو شہریوں تک قونصلر رسائی مانگ لی ہے.
تین معمر افراد اور دو بچوں پر مشتمل پاکستانی ہندو خاندان کو راجستھان سے گرفتارگیا تھا۔ گرفتار شدگان میں 60 سالہ کھوجو بھیل، 10 سالہ نریش بھیل، 12 سالہ دھرمی بائی، 75 سالہ چندو بھیل اور اسکی بیوی 70 سالہ دھائی بائی بھیل شامل ہیں جن کا تعلق تھرپارکر سندھ سے ہے.
دفتر خارجہ کے ذرائع کے مطابق بھارت میں پاکستانی ہائی کمشنر نے 7 جون کو ہی ہندو خاندان تک قونصلر رسائی کے لئے متعلقہ بھارتی حکام کو خط لکھ دیا تھا اور امید تھی کہ معصوم ہندو خاندان کو واپس وطن بھیج دیا جائے گا لیکن بھارتی وزارت خارجہ نے تاحال کوئی جواب نہیں دیا جس پر پاکستانی ہائی کمیشن نے بھارتی وزارت خارجہ کو دوبارہ خط لکھ کر قونصلر رسائی کا مطالبہ کیا ہے۔
حکام کے مطابق بتایا ہے کہ گرفتار شدگان میں 60 سالہ کھوجو بھیل، 10 سالہ نریش بھیل، 12 سالہ دھرمی بائی، 75 سالہ چندو بھیل اور اسکی بیوی 70 سالہ دھائی بائی بھیل شامل ہیں جن کا تعلق تھرپارکر سندھ سے ہے ۔ پاکستانی حکومت بے گناہ شہریوں کی رہائی کے لیے مسلسل بھارت سے رابطے میں ہے لیکن نئی دہلی حکومت بالکل تعاون نہیں کررہی۔
واضح رہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان ایک دوسرے کی جیلوں میں قید عام شہریوں تک قونصلر رسائی کا باقاعدہ معاہدہ ہے جس کے تحت دونوں ممالک سال میں دو مرتبہ اپنی اپنی جیلوں میں قیدیوں کی فہرستوں کا تبادلہ کرتے ہیں۔