اسلام آباد: فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا وزیر اعظم کے معاون خصوصی آصف کرمانی نے کہا ہے کہ دس تاریخ کو کیا ہونا اور کیا نہیں ہونا ہم احسان نہیں انصاف چاہتے ہیں اور رپورٹ میں قطری شہزادے کا بیان شامل ہونے تک اس کی اہمیت نہیں ہو گی۔
ان کا کہنا تھا جو غنڈہ گردی، دھونس، دھاندلی سے اقتدار میں آنا چاہتے ہیں ان کی خواہشات ملیا میٹ ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان عوام میں گمراہی پھیلاتے ہیں وہ اور ان کے حواری عجیب کہانیاں اور باتیں کر کے عوام کو کنفیوژ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
آصف کرمانی نے مزید کہا کہ قطر کے شہزادے نے جے آئی ٹی کو کہا کہ سوالنامہ بھجوا دیں جواب دے دوں گا تاہم قطری شہزادے کو لکھ کر بھیجا گیا کہ ہم آپ کو سوالنامہ نہیں بھیجیں گے۔آصف کرمانی کا کہنا تھا کہ کیا سوالنامہ بھیجنے سے انکار سپریم کورٹ کے فیصلے کی توہین نہیں؟۔
دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما طلال چودھری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا اس وقت کی بھی منی ٹریل دی گئی ہے جب نواز شریف وزیر بھی نہیں تھے۔ ہم نے اداروں کی عزت و احترام کیلئے اپنی حکومت چھوڑی اور ہم نے آزاد عدلیہ کی خاطر استعفے دیئے۔ ان کا مزید کہنا تھا جے آئی ٹی کی اپنی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہیں اور اپنے کرتوں کی وجہ سے متنازع ہوئی ہے جبکہ ہمیں ڈر ہے کہ آخر میں فیصلہ بھی کسی اور کا نہ ہو۔
پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا کچھ ہوتا تو مشرف کے دور میں پی سی او ججز کے ہوتے ہوئے احتساب ہو جاتا اور ہے کوئی پاکستان میں جنرل یا جج جو 70سال کی منی ٹریل دے جبکہ شریف فیملی اس وقت ارب پتی تھی جب لوگوں کے پاس پیسے کم تھے۔
انہوں نے ریمنڈ ڈیوس کی کتاب اور اس میں ہونیوالے انکشافات کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا ریمنڈ ڈیوس کے کیس میں بیرونی سازش اور اندرونی مہرے ہیں اور اس نے جو لکھا اس پر کیوں کوئی کارروائی نہیں ہوتی۔ اس وقت کے اپوزیشن لیڈر اور پنجاب حکومت کا کیا موقف تھا چینلزکے پاس ویڈیو پڑی ہے چلا کر دیکھ لیں۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں