مظفر گڑھ: رہائی کے بعد عوامی راج پارٹی کے سربراہ جمشید دستی اپنے آبائی علاقے مظفر گڑھ پہنچ گئے ہیں۔ اس موقع پر ان کا شاندار استقبال کیا گیا۔ جمشید دستی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ایک بار پھر الزام دہراتے ہوئے کہا کہ جیل میں ان پر سانپ اور چوے چھوڑے گئے اور میرا جرم صرف جرم اتنا تھا کہ نواز شریف کے سامنے گو نواز گو کے نعرے لگانا تھا۔ن
واز شریف کو ہتھکڑی لگے گی اور پورا خاندان جیل میں جائے گا۔ مجھ پر تشدد کیا گیا اور آزاد عدلیہ نے انصاف دیا جو پاکستان کا تاریخی دن ہے کیونکہ عدلیہ کسی چور کے تابع نہیں۔ کہتے ہیں تحریک انصاف سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ ہو گی اور عمران خان کیساتھ ملکر چلیں گے جبکہ عوامی راج پارٹی، تحریک انصاف، ق لیگ اور دیگر سے ملکر اینٹی نواز شریف ووٹ اکٹھا کریں گے۔
جمشید دستی نے آئندہ عام انتخابات کے بعد شادی کرنے کا اعلان بھی کر دیا۔
یاد رہے گزشتہ روز اشتعال انگیز تقریر کیس میں ایم این اے جمشید دستی کی درخواست ضمانت پر فیصلہ سُناتے ہوئے ایک لاکھ روپے مچلکوں کے عوض جمشید دستی کی ضمانت منظور کرتے ہوئے رہائی کا حکم دے دیاتھا۔
جمشید دستی کو 2013 میں بی اے کی جعلی ڈگری پیش کرنے کے الزام میں پانچ ہزار جرمانہ اور تین سال قید کی سزا سنائی گئی تھی ۔ 2015 میں انہیں قتل کے الزام میں حراست میں بھی لیا گیا تھا۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں