اسلام آباد: مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے ایک رکن کو قطر بھیجنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔ جے آئی ٹی کے رکن قطری شہزادے حمد بن جاسم کا بیان قلمبند کریں گے۔ قطری شہزادے حمد بن جاسم نے گزشتہ روز جے آئی ٹی کو قطر میں بیان ریکارڈ کرانے کی حامی بھری تھی لیکن ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ جے آئی ٹی کے کون سا رکن قطر جائے گا۔
قطری شہزادے نے کہا تھا کہ جے آئی ٹی میرے خط کی تصدیق کے لیے میری رہائش گاہ پر آ کر انٹرویو کرے انہیں خوش آمدید کہوں گا۔ جے آئی ٹی کو پہلے بھی خط کی تصدیق کر چکا ہوں اور اب بالمشافہ بھی تصدیق کرنے کو تیار ہوں۔ انہوں نے بتایا ہے کہ ان کے نقطہ نگاہ کو درست ثابت کرنے کے لئے مطلوب دستاویز دوحہ آنے پر کمیٹی کو سونپ دی جائیں گی۔
جے آئی ٹی نے قطری شہزادے سے انٹرویو کے لیے پاکستانی سفارتخانہ تجویز کیا تھا تاہم حماد بن جاسم نے سفارت خانہ میں آنے سے انکار کر دیا تھا۔
یاد رہے کہ پاناما جے آئی ٹی اس سے قبل وزیراعظم نواز شریف، وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف، حسن نواز، حسین نواز، وزیراعظم کے کزن طارق شفیع اور سابق وزیر داخلہ رحمان ملک کو طلب کر چکی ہے۔ وزیراعظم کے بیٹے حسین نواز بھی 4 جولائی کو چھٹی بار جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوئے۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں