دوحہ:ایک ایسے وقت میں جب سعودی عرب کی قیادت میں بعض عرب ملکوں نے قطر کا سفارتی اور معاشی بائیکاٹ شروع کیا ہے،دوحہ نے مظاہروں اور ھجوم کو منتشر کرنے کے بڑے پیمانے پر اسلحہ اور آلات خرید کرنا شروع کیے ہیں۔عرب ٹی وی کے مطابق قطر نے حال ہی میں برازیل کی ایک کمپنی کے ساتھ مظاہروں کو منتشر کرنے کے لیے استعمال ہونے والے آلات اور اسلحہ کی ڈیل کی ۔
ذرائع کا کہناتھا کہ قطر اور برازیلی کمپنی کےدرمیان بہت بڑی ڈیل ہوئی ہے۔ فریقین کے درمیان اسی طرح کے مزید سودوں کا بھی امکان موجود ہے۔ذرائع کا کہنا تھا کہ قطری حکومت نے عوامی مظاہروں کو کچلنے کے لیے آلات اور اسلحہ کی خریداری کسی بھی ممکنہ عوامی بغاوت کے پیش نظر شروع کی ہے کیونکہ دوحہ کی خارجہ پالیسی کے باعث اس کے معاشی اور سفارتی بائیکاٹ پر عوام حکومت کے خلاف احتجاج پر مجبور ہوسکتے ہیں۔
یہ اطلاعات بھی آئی ہیں کہ حکومت کی خارجہ پالیسی بالخصوص دہشت گرد گروپوں کی حمایت و معاونت پر قطری عوام میں حکومت کے خلاف سخت غم وغصہ پایا جاتا ہے۔ قطری عوام حکومت کی دوسرے ملکوں کے اندرونی معاملات میں دخل اندازی کے سخت خلاف ہیں۔ خدشہ ہے کہ کسی بھی وقت دوحہ سرکار کے خلاف اس کی عوامی اٹھ کھڑی ہوگی۔
قطر خلیج تعاون کونسل کا رکن ہونے کے باوجود کونسل سے باہر کے ملکوں سے فوجی معاونت حاصل کررہا ہے۔ قطر میں ترکی کے ایک فوجی اڈے پر 5000 ترک فوجی تعینات ہیں۔ تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ کسی بیرونی کارروائی کی صورت میں ترک فوجی دوحہ حکومت کا دفاع نہیں کریں گے۔
اس کی ایک وجہ قطر میں امریکی فوجی اڈے کی موجودگی بھی شامل ہے اور قطر کے موجودہ سفارتی بائیکاٹ کے موقف میں امریکا بھی بائیکاٹ کرنے والے ملکوں کے ساتھ ہے۔ علاوہ ازیں قطر میں ایرانی پاسداران انقلاب کے اہلکاروں کی موجودگی کی خبریں بھی گردش کررہی ہیں اور کہا جا رہا ہے قطر نے اہم تنصیبات اور شاہی محل کے دفاع کے لیے پاسداران انقلاب کی معاونت حاصل کی ہے تاہم قطر ان الزامات کی سختی سے تردید کرتا ہے۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈکریں