لوئر کرم میں فائرنگ کا واقعہ: پاراچنار جانے والے امدادی قافلے کو روک دیا گیا

لوئر کرم میں فائرنگ کا واقعہ: پاراچنار جانے والے امدادی قافلے کو روک دیا گیا

پشاور: لوئر کرم کے علاقے بگن بازار میں فائرنگ کے واقعے کے بعد امن معاہدے کے تحت ٹل سے پاراچنار روانہ ہونے والا امدادی قافلہ روک دیا گیا ہے۔ خیبر پختونخوا کے مشیر اطلاعات بیرسٹر سیف نے اس واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ فائرنگ میں زخمی ہونے والے ڈپٹی کمشنر کرم جاوید اللہ محسود کو فوری طور پر ہیلی کاپٹر کے ذریعے ہسپتال منتقل کیا جا رہا ہے، اور ان کی حالت اب خطرے سے باہر ہے۔

مشیر اطلاعات نے کہا کہ فائرنگ کی یہ واردات شرپسندوں کی جانب سے کی گئی تھی اور اس واقعے کی تحقیقات جاری ہیں۔ واقعے کے باعث پہلا قافلہ فی الحال روک دیا گیا ہے، تاہم قافلے میں شامل سامان، جس میں آٹا، چینی، گھی، سبزیاں، ادویات اور دیگر ضروری اشیاء شامل تھیں، کی روانگی کی تیاری کی جا رہی ہے۔

قبل ازیں، کرم امن معاہدے کے تحت امدادی سامان سے بھرے 75 ٹرکوں کا پہلا قافلہ ٹل سے پاراچنار روانہ کیا گیا تھا۔ اس قافلے میں 5 ٹرک ادویات، 10 ٹرک سبزیاں، 9 ٹرک گھی و تیل، 5 ٹرک آٹا، 7 ٹرک چینی، 2 ٹرک گیس سلنڈرز اور دیگر اشیاء شامل تھیں۔ پی ڈی ایم اے نے امدادی سامان فراہم کیا تھا جس میں 500 خیمے، 500 چٹائیاں، 200 ترپال، 500 طبی حفاظتی کیٹس، 500 تکیے، 50 سولر لیمپس اور 500 کمبل شامل تھے۔

حکام کا کہنا ہے کہ صوبائی حکومت متاثرین کی فوری امداد کو اپنی اولین ترجیح قرار دے رہی ہے اور امدادی سامان کی شفاف تقسیم کو یقینی بنایا جائے گا۔ کرم میں امن کی بحالی کے لیے مقامی افراد اور قبائلی و سیاسی قیادت پر مشتمل امن کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں تاکہ امدادی سامان کی روانگی اور امن کے قیام کو یقینی بنایا جا سکے۔

مصنف کے بارے میں