لاہور: پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان و چیف سلیکٹر انضمام الحق نے ملکی کوچز اور تینوں فارمیٹ میں ایک کپتان کو برقرار رکھنے کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹیم کی پرفارمنس میں اتار چڑھاؤ آتا رہتا ہے۔
سابق چیف سلیکٹر اور کپتان انضمام الحق نے کہا کہ ٹیم کی کارکردگی میں اتار چڑھاؤ آتا رہتا ہے لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ ثقلین مشتاق اور محمد یوسف اچھے کوچز نہیں تاہم کپتان، کوچ یا جس کسی نے ایسی پچز بنانے کا کہا ہے اس سے ضرور پوچھ گچھ ہونی چاہئے۔
انضمام الحق نے بابراعظم کو تینوں فارمیٹ میں کپتان برقرار رکھنے کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ وہ لاجواب بیٹر ہیں اور ہر تنقید کا جواب اپنے بلے سے دے رہے ہیں، ان پر کپتانی کا کوئی دباؤ نہیں، بابراعظم کپتانی سیکھنے کے مرحلے سے گزر رہے ہیں اور انہیں بھرپور سپورٹ کی ضرورت ہے، یہ انہیں تبدیل کرنے کا مناسب وقت نہیں ہے۔
اس موقع پر انہوں نے سلیکشن کمیٹی کی چیئرمین شپ ملنے سے متعلق اطلاعات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ مجھے ابھی تک کوئی پیشکش ہوئی ہے اور نہ ہی میں فی الحال اس بارے میں سوچ رہا ہوں، جب کوئی بات کرے گا تو پھر اس کے حوالے سے کچھ بتانے کی پوزیشن میں ہوں گا۔