لاہور: مرغی کی مسلسل اونچی اڑان ، عوام حیران و پریشان۔ قیمت کم کرانے میں ناکامی پر حکومت نے عوام کو مرغی سے پرہیز کا مشورہ دے ڈالا ۔
پریس کانفرنس میں وفاقی وزیر فوڈ سکیورٹی اینڈ ریسرچ طارق بشیر چیمہ نے مرغی کھانا صحت کیلئے مضر قرار دیا ہے ، کہتے ہیں جی ایم او سویابین زہریلی بیماری ہے ، کینسر ہے ، اس لیے مرغی کھانا چھوڑ دیں ۔
وفاقی وزیر نے آٹے کی بڑھتی قیمتوں کے معاملے پر بھی ہاتھ کھڑے کر دیئے ، کہا آٹے اور گندم کا وفاقی حکومت سے کوئی لینا دینا ہی نہیں ۔
واضح رہے کہ ملک بھر میں مرغی عام آدمی کی پہنچ سے باہر ہوگئی ہے ۔ گزشتہ روز کراچی میں مرغی کا گوشت چھے سو بیس روپے فی کلو میں فروخت ہوا ۔ شہر قائد کے مکین ہوش ربا گرانی پر سندھ حکومت سے سخت نالاں دکھائی دیتے ہیں ۔ کوئٹہ میں بھی فی کلو مرغی کا گوشت 570 روپے میں فروخت ہو رہا ہے ۔ جبکہ لاہور میں چکن کی قیمت 524 روپے فی کلو تک جا پہنچی ہے ۔ شہری کہتے ہیں کہ سستی پروٹین کا حصول مشکل ہوگیا ۔ پشاور میں زندہ مرغی 400 روپے فی کلو تک جا پہنچی ہے جبکہ پولٹری فروشوں نے مہنگی فیڈ اور سویا بین کی قلت کو مرغی کی قیمت میں اضافے کی وجہ قرار دیا ہے ۔
پولٹری ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ سویا بین کے کنٹینر بندر گاہ پر پھنسے ہونے کے باعث فیڈ تیار کرنے والی فیکٹریاں مشکلات کا شکار ہیں کنٹینر کلیئر نہ ہوئے تو پولٹری بحران بڑھنے کا اندیشہ ہے ۔