لاہور: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینئر رہنماءفواد چوہدری نے کہا ہے کہ وزیرآباد حملہ منصوبے کے تحت کرایا گیا اور اس میں عمران خان کی جان لینے کی کوشش کی گئی جبکہ ابتدائی تفتیش میں ثابت ہو چکا ہے کہ حملہ آور تین تھے جن میں سے ایک گرفتار اور 2 کی تلاش جاری ہے۔
تفصیلات کے مطابق پریس کانفرنس کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ وزیرآباد کے حملے میں عمران خان کی جان لینے کی کوشش کی گئی، یہ حملہ منصوبے کے تحت کرایا گیا جس کا مقصد عمران خان کو قتل کرنا تھا جبکہ اس حملے میں ہمارے ایک کارکن کی شہادت بھی ہوئی۔ ابتدائی تفتیش میں ثابت ہو چکا ہے کہ حملہ آور 3 تھے جن میں سے ایک گرفتار اور 2 کی تلاش جاری ہے جبکہ عمران خان کے گارڈز کی طرف سے کوئی فائر نہیں ہوا۔
فواد چوہدری نے کہا کہ سب سے پہلے معاملہ 24 اگست 2022 کو شروع ہوتا ہے، جاوید لطیف نے عمران خان پر توہین مذہب کا الزام پریس کانفرنس میں لگایا اور پھر مریم اورنگزیب، رانا ثنااللہ نے بھی وہی گفتگو کی جبکہ خواجہ آصف بھی لیگی رہنماؤں کی وہی گفتگو دہراتے ہیں، وزیرآباد میں 3 تاریخ کو عمران خان پر حملہ ہوتا ہے اور جائے وقوعہ سے 14 خول برآمد ہوئے جن میں سے 9 خول سامنے موجود بلڈنگ سے ملے۔
پی ٹی آئی رہنماءکا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کے تمام گارڈز کے اسلحہ کی فرانزک کرائی گئی اور یہ ثابت ہو چکا ہے کہ ان کے گارڈز کی جانب سے کوئی فائر نہیں ہوا جبکہ جائے وقوعہ سے ملنے والے 14 خول 3 مختلف قسم کے اسلحہ کے ہیں، جے آئی ٹی رپورٹ میں جو انکشافات ہوئے سامنے رکھیں گے۔