سینئر صحافی حامد میر کا کہنا ہے کہ2018ء میں تحریک انصاف کی حکومت آئی تو اسد عمر کو وزیر خزانہ بنایاگیا۔لیکن جلد ان کو ہٹا کر
حفیظ شیخ کو وزیر خزانہ بنادیاگیا۔
سینئر صحافی کے مطابق " 2018ء میں تحریک انصاف کی حکومت آئی تو اسد عمر کو وزیر خزانہ بنایاگیا۔ جب اسد عمر 2019ء میں آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات کر رہے تھے تو ایک شام اس وقت کے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کچھ صحافیوں کو معیشت پر گفتگو کے لئے بلایا۔"
"اس ملاقات میں باجوہ صاحب بار بار اسد عمر کی کارکردگی پر مایوسی کا اظہار کر رہے تھے اور ہمیں کہہ رہے تھے کہ آپ شوکت ترین یا حفیظ شیخ کو وزیر خزانہ بنانے کی تجویز دیں۔ میں نے ان دونوں ناموں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اسد عمر کو سکون سے آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات کر لینے دیں لیکن باجوہ صاحب اسد عمر کو ہٹانے کی جلدی میں تھے۔ اگلے دو دن کے اندر اسد عمر فارغ ہوگئے اور حفیظ شیخ کو وزیر خزانہ بنادیاگیا۔ یہ صاحب جنرل پرویز مشرف کی دریافت تھے۔ انہیں پہلے سندھ کا وزیر خزانہ بنایا گیا۔"