صحبت پور:وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ سیلاب متاثرین کی بحالی کیلئے مزید اقدامات کی ضرورت ہے۔
وزیراعظم شہبازشریف کا بلوچستان کے ضلع صحبت پور میں مقامی عمائدین سے خطاب میں کہنا تھا کہ یہ ان کا صحبت پور کا تیسرا دورہ ہے، سیلاب سے پورا ضلع پانی میں ڈوب گیا تھا، یہاں خوراک اور پانی فراہم کرنا آسان کام نہیں تھا، بلوچستان حکومت اور وفاقی حکومت کی مشینری نے سیلاب متاثرین کی بحالی کیلئے دن رات کام کیا ہے ۔
وزیراعظم نے کہا سیلاب کا چیلنج ہمارے لئے بہت بڑا تھا،اپنی زندگی میں اتنا بڑا سیلاب نہیں دیکھا، وفاقی حکومت نےسیلاب زدگان کی بحالی کیلئے صوبوں کے ساتھ ہر ممکن تعاون کیا ،وفاق کی جانب سے بے نظیر انکم سپورٹ اور این ڈی ایم اے کے ذریعے متاثرین میں 100 ارب روپے کی خطیر رقم دی گئی ۔
وزیراعظم شہبازشریف نے مزید کہا کہ جس وقت حکومت سنبھالی ملک کی معاشی حالت انتہائی ابترتھی، پی ٹی آئی نے اپنے دور حکومت میں گیس سستی ہونے کے باوجود کوئی معاہدہ نہیں کیا ، جب ہم نے اقتدار سنبھالاآئی ایم ایف سے معاہدہ ٹوٹ چکا تھا اور تیل کی قیمتیں آسمان سے باتیں کررہی تھٰیں،تیل کی مد میں 27 ارب ڈالر خرچ ہوئے ہیں، اس کے علاوہ گزشٹہ سال گندم کی پیداوار بھی ڈیمانڈ سے کم رہی جس کی وجہ سے حکومت کو بہت سی مشکلات پیش آئیں۔
وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا تھا بیرون ملک سے امداد کیلئے 9 جنوری کو جنیوا میں ڈونرز کانفرنس کا انعقاد کیا جارہا ہے، مختلف ممالک کو ڈونرز کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی ہے، اس حوالے سے ملائیشیا کے نئے وزیراعظم انور ابراہیم سے بھی بات ہوئی ہے،سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ بھی ڈونرز کانفرنس میں شرکت کریں گے ۔