لندن: ملکہ برطانیہ کے چھوٹے بیٹے پر جنسی زیادتی کا مقدمہ کرنے والی ورجینیا رابرٹ گفی کا 2009 میں کیا گیا معاہدہ منظر عام پر آنے سے شہزادہ اینڈریو پر جنسی زیادتی کا مقدمہ ختم ہونے کا امکان پیدا ہو گیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق برطانوی شہزادے کی درخواست پر عدالت کے حکم کے تحت جنسی زیادتی کا مقدمہ کرنے والی خاتون ورجینیا رابرٹ گفی کا ایک معاہد منظر عام پر لایا گیا ہے جس سے خاتون کی جانب سے شہزادہ اینڈریو پر زیادتی کا نشانہ بنانے کا کیس کمزور پڑتا نظر آ رہا ہے۔
یہ معاہدہ خاتون اور کم سن لڑکیوں کو جسم فروشی کے لیے اسمگلنگ کرنے والے ارب پتی تاجر جیفری آپسٹن کے درمیان 2009 میں طے پایا تھا۔ معاہدے کی رُو سے ورجینیا رابرٹ گفی مستقبل میں کسی شاہی شخصیت، سیاستدان، سماجی رہنما اور بااثر شخص پر مقدمہ نہیں کر سکیں گی جن سے خاتون نے جسمانی تعلقات استوار کیے تھے۔
اس معاہدے کے لیے ورجینیا رابرٹ گفی نے جیفری آپسٹن سے 5 لاکھ ڈالر لیے تھے۔ جیفری آپسٹن 2019 میں لڑکیوں کی اسمگلنگ کیس میں گرفتار ہوا اور پھر جیل میں ہی خودکشی کر لی تھی جس کے بعد ورجینیا رابرٹ گفی نے شہزادے اینڈریو پر 20 سال قبل تین بار زبردستی جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا الزام عائد کیا تھا جب کہ خاتون کی عمر اس وقت صرف 17 سال تھی۔ شہزادہ اینڈریو نے خاتون کے الزامات کو مسترد کر دیا تھا تاہم بعد میں دباؤ پر شاہی اعزازات سے دستبردار ہونے کا اعلان کیا تھا البتہ مقدمے کے دوران ان کے وکلا نے عدالت سے استدعا کی کہ ورجینیا رابرٹ گفی کا 2009 میں کیا گیا معاہدہ منظر عام پر لانے کا حکم دیا جائے۔
برطانیہ کے قانونی ماہرین کے مطابق یہ معاہدہ منظر عام آنے پر خاتون کا کیس کمزور پڑگیا ہے اور انھیں مقدمہ واپس لینے یا عدالت سے باہر شہزادے سے معاہدہ کرنا پڑے گا۔
یاد رہے کہ جیفری آپسٹن کی دوست ارب پتی سماجی کارکن میکسویل کو امراء کے لیے کم سن لڑکیاں اسمگل کرنے کے مقدمے میں مجرم قرار دیدیا گیا ہے جب کہ جیفری جیل ہی میں خودکشی کرچکے ہیں۔