راولپنڈی: صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا ہے کہ راولپنڈی ڈویژن کو صحت کی بہتر سہولتیں دینی ہیں، اگر ہسپتال سے باہر سے دوا منگوانے کی شکایت ملی تو ایکشن لیں گے۔
راولپنڈی کے دورہ کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ آج یہاں 20 نئے کیس رپورٹ ہوئے۔ راولپنڈی میں کورونا کی پہلی لہر کے دوران 2536 کیس رپورٹ ہوئے تھے۔ اس دوران حکومت نے ٹیسٹ کے ساتھ مریضوں کا علاج بھی کیا۔ راولپنڈی میں کورونا پر اب تک 26 کروڑ کا خرچ آ چکا ہے۔
ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ 15 روز میں آر آئی یو بھی فعال ہو جائے گا، اس کا بجٹ دے دیا ہے۔ مشکل وقت ہے، اللہ کرے پہلے کی طرح آسان طریقے سے نکل جائیں۔ حکومت کی پوری کوشش ہے وبا سے نکلیں۔ حکومت 40 ارب روپے دواؤں پر خرچ کر رہی ہے۔ ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ آسامیوں کا اشتہار دیا جائے گا اور پروسیجر کے مطابق بھرتی ہوگی۔ پبلک سروس کمیشن کے تحت لوگ سلیکٹ ہوتے ہیں۔
وزیر صحت پنجاب کا کہنا تھا کہ راولپنڈی میں ساڑھے 5 کروڑ کی لاگت سے نئی لیب بنا دی ہے، اس میں روزانہ 300 سے 400 ٹیسٹ ہوتے ہیں، اب تک ایک لاکھ سے زائد ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں، سب مفت ہوتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں دوسری لہر کے باوجود ہسپتال بند نہیں ہوئے۔ تمام ہسپتالوں میں سارے کام ہوتے رہے ہیں۔ دوسری لہر ختم ہوتے ہی 15 روز میں ہسپتال فعال ہو جائیں گے۔ یورالوجی ہسپتال کے فنڈز جاری کر دئیے گئے ہیں۔ گردے کی تکلیف کیلئے جو ہسپتال بنایا گیا تھا، اس میں تمام سہولتیں ملیں گی۔
انہوں نے کہا کہ عوام کی صحت کیلئے بہتر سے بہتر سہولتیں فراہم کریں گے۔ چکوال میں 500 بیڈز کا ہسپتال بنا رہے ہیں۔ اٹک میں ماں بچہ ہسپتال اور نرسنگ سکول کالج بنایا جا رہا ہے۔ پہلا ڈینٹل کالج راولپنڈی ریجن میں اسی سال وجود میں آئے گا۔ یہ ساری سہولتیں یہاں کے لوگوں کو فراہم کر رہے ہیں۔ سامبلی ٹی بی ہسپتال کو جنرل اسپتال میں منتقل کر رہے ہیں۔