لاہور: اپوزیشن لیڈر میاں شہباز شریف نے منی لانڈرنگ کیس کی سماعت کے موقع پر احتساب عدالت سے ایک مرتبہ پھر میڈیکل بورڈ بنانے کی سفارش کر دی ہے۔
تفصیل کے مطابق آج لاہور کی احتساب عدالت میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف اور ان کی فیملی کیخلاف منی لانڈرنگ کیس کی سماعت ہوئی۔ اپوزیشن لیڈر کو سخت سیکیورٹی میں عدالت پہنچایا گیا، اس موقع پر لیگی کارکنوں کی بڑی تعداد بھی موجود تھی۔
کیس کی سماعت کے دوران میاں شہباز شریف نے عدالت سے درخواست کی کہ ان کی صحت کے معاملے پر میڈیکل بورڈ بنایا جائے۔ انہوں نے عدالت سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ جج صاحب! آپ اپنی پاور استعمال کریں۔ اس کا جواب دیتے ہوئے معزز جج نے کہا کہ آپ تحریری درخواست دیں، اس پر قانون کے مطابق حکم دوں گا۔
جج احتساب عدالت کا کہنا تھا کہ آپ کی درخواست پر حکم نامہ جاری کروں گا۔ آپ کو بکتر بند گاڑی سے بلٹ پروف گاڑی میرے حکم پر دی گئی۔ جب پاور استعمال کرنے کا وقت آئے گا تو پاور استعمال کروں گا۔
جج احتساب عدالت نے اس موقع پر پوچھا کہ وکیل امجد پرویز کہاں ہیں؟ اس کا جواب دیتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ میرے وکیل اسلام آباد سپریم کورٹ گئے ہیں، ان کی طبیعت بھی وہاں خراب ہو گئی ہے۔ یہ میرا قانونی حق ہے کہ میرے وکیل کی موجودگی یقینی ہو، عدالت سے درخواست ہے کہ سماعت ملتوی کر دیں، ادب سے درخواست کر رہا ہوں، فیصلہ آپ نے کرنا ہے۔ عدالت نے شہباز شریف کی استدعا منظور کرتے ہوئے سماعت 6 جنوری تک سماعت ملتوی کردی۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ یکم دسمبر کا اخبار دیکھیں، چینوٹ مائنز میں کرپشن ہوئی۔ میرے دور میں وہاں چینوٹ مائنز کیس میں کروڑوں کا خزانہ نکلا۔ وہ خزانہ عوام کا ہے، سپریم کورٹ تک گیا، قانون کے مطابق وہاں کام شروع کیا لیکن وہاں کرپشن ہوئی اس کا ذمہ دار کون ہے؟