قومی اداروں پر تنقید، بھارتی بیانیے کی ترویج ہے، اپوزیشن کو علم ہونا چاہیے: وزیر خارجہ

Criticism of national institutions, promotion of Indian narrative, opposition should know: Foreign Minister
کیپشن: فائل فوٹو

اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ اپوزیشن کو معلوم ہونا چاہیے کہ بھارت، پاکستان کے اندر دہشتگردی کی پشت پناہی کر رہا ہے۔ بلوچستان میں یکے بعد دیگرے واقعات ہو رہے ہیں۔ ان حالات میں اداروں پر تنقید، بھارتی بیانیے کی ترویج ہے۔ا سٹیبلشمنٹ ہمیشہ آئین اور قانون کے دائرے میں رہ کر ریاست کے مفادات کا تحفظ کرتی ہے۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ گزشتہ روز بہاولپور میں پی ڈی ایم شو تھا، مگر اس میں پاور نہیں تھی، اسے پاور شو نہیں سمجھتا۔ مریم نواز نے کہا کہ جنوبی پنجاب کو محروم رکھا گیا، دیکھنا یہ ہے کہ جنوبی پنجاب کو محروم کس نے رکھا؟ پچھلی کئی دہائیوں سے پنجاب میں کس کی حکومت تھی؟ کس کے دور میں غیر منصفانہ طور پر جنوبی پنجاب کے فنڈز کہیں اور خرچ کیے گئے؟

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ حکومت نے ڈھائی سال میں جنوبی پنجاب کے حوالے سے 2 بڑے فیصلے کیے۔ اختیارات کی نچلی سطح پر منتقلی کیلئے ملتان اور بہاولپور میں 2 انتظامی سیکرٹریٹ قائم کیے گئے۔ جنوبی پنجاب کیلئے خصوصی فنڈز مختص کئے گئے جو تعمیر وترقی پر خرچ ہوں گے۔

انہوں نے اپوزیشن کے بیانات پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ آواز جو بھارت کے بیانیے سے مطابقت رکھتی ہے، اس سے کیا قومی خدمت ہو سکتی ہے؟۔ اس وقت بھارت پاکستان کی سرحدوں پر گولہ باری کر رہا ہے۔ آئے روز لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں۔

وزیر خارجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ بلوچستان میں مزدوروں کی ہلاکت کا واقعہ انتہائی افسوسناک ہے۔ اس واقعہ کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ بھارت ہائبرڈ وار کے ذریعے ایسے واقعات کرا رہا ہے بھارت چاہتا ہے کہ پاکستانی عوام میں بد دلی پھیلے اور پاکستان میں ہونے والی سرمایہ کاری متاثر ہو۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان سے تعلق رکھنے والی اپوزیشن قیادت کو صوبائی معاملات میں دلچسپی لینی چاہیے۔ بلوچستان کی اپوزیشن کو لوگوں کے جان ومال کے تحفظ کیلئے کوشش کرنی چاہیے۔ ای یو انفولیب کے چشم کشا انکشافات دنیا کے سامنے آ چکے ہیں۔ اس رپورٹ نے بھارت کے اصلی چہرے کو بے نقاب کر دیا ہے۔ ایک ڈوزیئر کے ذریعے بھارتی دہشت گردی کے اہم شواہد اور حقائق دنیا کے سامنے رکھ دیئے۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بھارت کی ہندوتوا پالیسیوں کی وجہ سے سیکولرازم کا تصور دفن ہو چکا ہے۔ آج بھارت میں امتیازی قوانین کے ذریعے اقلیتوں کو دیوار سے لگایا جا رہا ہے۔ پورے بھارت میں کسان آج سراپا احتجاج ہیں۔ بین الاقوامی میڈیا بھی کھل کر بھارت کیخلاف لکھ رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر کو ہم ہر فورم پر اٹھا رہے ہیں اور اٹھاتے رہیں گے۔ انشاءاللہ حق خود ارادیت کی تحریک کامیابی سے ضرور ہمکنار ہو گی۔ آسیہ اندرابی نے دختران ملت کے فورم سے کشمیری خواتین میں نیا ولولہ بیدار کیا۔ بھارتی افواج کے ہاتھوں کشمیری خواتین کی آبروریزی کیخلاف بھرپور آواز بلند کی۔ اس آواز کو دبانے کیلئے جھوٹے مقدمات سے انہیں 15 سال سے قید میں رکھا گیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ اور جنیوا میں ہیومن رائٹس کمشنر کو خطوط ارسال کیے جس میں ان سے مطالبہ کیا کہ سب قائدین کو فری اور فیئر ٹرائل کی سہولت مہیا کرتے ہوئے تمام سیاسی قیدیوں کو فوری رہا کیا جائے۔ ہیومن رائٹس کمشنر کی غیر جانبدارانہ 2 انکوائری رپورٹس پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے اقوام متحدہ کمیشن آف انکوائری کے ذریعے شفاف اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کرائی جائیں۔