کراچی: صوبائی وزیر تعلیم سعید غنی نے عالمی وبا کی وجہ سے بند تعلیمی اداروں کے دوبارہ کھولنے کے حوالے سے کہا ہے کہ ابھی یہ کہنا مشکل ہے۔ 19 جنوری کو اجلاس میں حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔
سعید غنی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ایس او پیز پر عمل درآمد ہو رہا ہو تو لاک ڈاؤن کی ضرورت نہ پڑے۔ لاک ڈاؤن کا فیصلہ ہو تو پورے ملک میں ہونا چاہیے۔ سکول کھولنے کا فیصلہ این سی او سی اور ہیلتھ ڈپارٹمنٹ کا ڈیٹا دیکھ کر کرنا ہے۔
صوبائی وزیر تعلیم نے کہا ہے کہ پچیس جنوری سے پرائمری سکولز، فروری کے پہلے ہفتے میں سیکنڈری سکولز جبکہ بعد ازاں بڑی کلاسیں کھولنے کی تجاویز بھیجی گئی ہیں۔ تاہم اس کا فیصلہ اجلاس میں کیا جائے گا۔
خیال رہے کہ وفاقی حکومت نے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) اور ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ کی سفارش پر تمام تعلیمی ادارے بند کرنے کا فیصلہ کیا تھا، جن پر 26 نومبر سے عملدرآمد جاری ہے۔ سکولوں کو کھولنے یا نہ کھولنے کا فیصلہ آج بین الصوبائی وزرائے تعلیم کے اجلاس میں کیا جائے گا جس کی صدارت وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کرینگے۔
اجلاس کے دوران ملک میں جاری عالمی وبا کے پھیلاؤ کا جائزہ لیتے ہوئے تعلیمی اداروں کی بندش کے معاملات زیر بحث آئیں گے۔ ادھر صوبائی وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے گزشتہ روز اپنے بیان میں واضح کیا تھا کہ تعلیمی اداروں کی بندش کی وجہ سے ہم بھی پریشان ہیں۔ تاہم سکول کھولنے یا نہ کھولنے کا فیصلہ وبائی صورتحال کو مدنظر رکھ کر ہی کیا جائے گا۔