انقرہ : وزیراعظم عمران خان نے ترک صدر رجب طیب اردوان سے ملاقات کی جس میں دو طرفہ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔پاکستان اور ترکی کے سربراہان حکومت کے درمیان انقرہ میں ہونے والی ملاقات میں علاقائی اور عالمی امور پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
انقرہ میں ترک صدر نے وزیراعظم عمران خان کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم عمران خان اور ان کے وفد کا انقرہ میں خیر مقدم کرتے ہیں ، پاکستان اور ترکی کے درمیان دو طرفہ تعلقات ہیں جو مستحکم ہورہے ہیں اور تعلقات میں گرم جوشی پائی جاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ ترک فاؤنڈیشن سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں۔
رجب طیب اردوان نے کہا کہ خواہش ہے کہ پاک ترک تعلقات طویل عرصے تک آگے بڑھیں.تمام شعبوں میں تعاون کے امکانات کا جائزہ لیا گیا .
پاکستان ، افغانستان اور ترکی سہ فریقی اجلاس افغان امن میں معاون ثابت ہوگا .انہوں نے امید کرتے ہوئے کہا کہ امید ہے عمران خان کرکٹ کی طرح سیاست میں بھی کامیاب ہوں گے.
اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستانی علاقے کے لوگوں نے ترک تحریک آزادی میں اہم کردار ادا کیا۔پاکستان اور ترکی کے درمیان قربت اور دوستی کئی دہائیوں پر محیط ہے۔عمران خان نے کہا کہ ترکی کے ساتھ تمام شعبوں خصوصاًمعیشت میں تعاون بڑھانے کے خواہش مند ہیں۔یہی وجہ ہے کہ معاشی ٹیم کو اپنے ہمراہ ترکی لایا ہوں۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ تعلیم کے شعبے میں بھی ترکی کی کاوشیں لائق تقلید ہیں ۔وزیراعظم نے کہاکہ پاکستان میں اگلے 5 سال میں 50 لاکھ گھر تعمیر کرنےکا منصوبہ ہے۔ اس لیے ہاؤسنگ شعبے میں ترک کمپنیوں کے تجربات سے فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں۔عمران خان کا کہنا تھا کہ افغانستان، پاکستان اور ترکی کا سربراہ اجلاس استبول میں ہوگا۔
وزیراعظم عمران خان نے مزید کہا کہ افغانستان کے معاملے پر بھی ترک تعاون کے خواہاں ہیں۔پاکستان اور بھارت کا بنیادی تنازع مسئلہ کشمیر ہے۔خطے میں امن کیلئے بھارت سے مذاکرات چاہتے ہیں۔بھارت کشمیروں کے خلاف اندھا دھند طاقت استعمال کررہا ہے ۔