اسلام آباد :پاکستان میں بریسٹ کینسر کے مریضوں کی تعداد میں خطرناک حد تک اضافہ ہو گیا ہے، ہر 10 ویں خاتون میں بریسٹ کینسر کی تشخیص ہونے لگی ۔
ماہرین کے مطابق, ہر 10 میں سے ایک مریض بریسٹ کے کینسر میں مبتلا پایا جاتا ہے ایسا ملک کے کسی خاص حصے میں نہیں بلکہ پورے ملک کی آبادی کی یہی حالت ہے، فیڈرل بریسٹ کینسر سکرینگ سینٹر کے مطابق پاکستان انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز میں 2015 سے اب تک 16686مریض لائے گئے جبکہ 2018میں 3800 مریضوں میں میموگرافی کے بعد بریسٹ کینسر کی تشخیص ہوئی ہے۔
پروجیکٹ ڈائریکٹر ڈاکٹر عائشہ نے بتایا ہے کہ پی آئی ایم ایس سیٹر میں ہی نہیں بلکہ پورے پاکستان کی یہی حالت ہے جس میں10 میں سے ہر ایک خاتون میں بریسٹ کینسر کی تشخیص ہوتی ہےانہوں نے کہا کہ اس کی تعداد زیادہ بھی ہو سکتی ہےکیونکہ بہت کم مریض سکرینگ کا خرچا اٹھا سکتے ہیں جبکہ زیادہ لوگ اس کا علاج مہنگا ہونے کی وجہ سے ٹیسٹ نہیں کرواسکتے، پاکستان کی بدقسمتی ہے کہ پبلک سیکٹر میں میمو گرافی کی فیس 5000یا اس سے زیادہ ہوتی ہے۔
ڈاکٹر عائشہ نے کہا کہ ایف بی سی ایس سینٹر اپنی نوعیت کا پاکستان میں پہلا پبلک سیکٹر پروجیکٹ ہے جو اپنے مریضوں کو بیماریوں کی تشخیص کی تما م سہولیات مفت فراہم کرتا ہےجس میں الٹرا سائونڈ سے لے کر میمو گرافی تک سب شامل ہے۔