نئی دہلی : بھارتی پارلیمنٹ کے ایوان زیریں لوک سبھا سپیکر کی سمترا مہاجن نے ایوان کی کارروائی میں رکاوٹ ڈالنے کے الزام میں اے آئی اے ڈی ایم کے اور تیلگو دیشم پارٹی(ٹی ڈی پی) کے 21 اراکین کو چار دن کے لئے ایوان کی کارروائی سے معطل کر دیا۔
ایک بار ملتوی ہونے کے بعد 12 بجے جیسے ہی ایوان کی کارروائی شروع ہوئی تو ٹی ڈی پی اور اے آئی اے ڈی ایم کے کے رکن اپنے مطالبات کی حمایت میں ایوان کے وسط میں آکر ہنگامہ کرنے لگے۔
سپیکر ایوان کی میز پر جب ضروری دستاویزات رکھوا رہی تھی، اسی دوران دونوں پارٹیوں کے رکن نعرے لگاتے رہے۔ کچھ رکن کاغذ کے ٹکڑے اچھالتے رہے جس سے چیئر کے سامنے کاغذوں کاٹکڑوں کا ڈھیر لگ گیا۔ایوان کا ضروری کام کاج نمٹانے کے بعد سمترا مہاجن نے ارکان کو خبردار کیا کہ وہ اپنی اپنی سیٹ پر واپس جائیں اور ایوان کی کارروائی آسانی سے چلنے دیں۔
انہوں نے یہ تنبیہ دو بار ارکان کو دی لیکن ہنگامہ کر رہے ارکان پر اس کا کوئی اثر نہیں ہوا۔اسپیکر نے کہا”میں بار بار آپ کو تنبیہ کر رہی ہوں۔ آپ میری بات نہیں سن رہے ہیں اور ایوان کی مسلسل توہین کر رہے ہیں۔ ایوان کی کارروائی میں رکاوٹ پیدا کرکے کارروائی کو متاثر کر رہے ہیں۔ میں قوانین 374-اے کے تحت آپ کے نام لے رہی ہوں۔
اس ضابطہ کے تحت نام لینے کے بعد آپ خود بہ خود چار دن کے لئے ایوان کی کارروائی سے معطل ہو جاتے ہیں۔سمترا مہاجن نے ہنگامہ کر رہے ٹی ڈی پی کے 12 اور اے آئی اے ڈی ایم کے کے 9 ارکان کے نام لئے اور اس کے فورا بعد ایوان کی کارروائی دو بجے تک ملتوی کردی ۔