لندن: برطانوی ماہرین نے مصنوعی ذہانت کی ایسی ٹیکنالوجی تیار کی ہے جس میں سکینز کے ذریعے امراض قلب اور پھیپھڑوں کے کینسر کی درست تشخیص کی جا سکے گی۔
برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق مصنوعی ذہانت کی اس ٹیکنالوجی سے برطانیہ کی نیشنل ہیلتھ سروس کو کروڑوں پاؤنڈز کی بچت ہو گی اور اس سے بیماری کی بروقت تشخیص کی جا سکے گی۔ یہ ٹیکنالوجی رواں برس جون سے این ایچ کے ہسپتالوں میں مفت مہیّا کی جائے گی۔برطانوی حکومت کے صحت کے اعلیٰ عہدیدار سر جان بیل نے کہا ہے کہ اے ای یعنی آرٹیفیشل انٹیلجنس ٹیکنالوجی این ایچ ایس پر انتہائی اچھے اثرات مرتب کرے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ 'این ایچ ایس میں پتھالوجی سروسز پر 2.2 ارب ڈالر خرچ ہوتے ہیں اور اس ٹیکنالوجی سے یہ خرچہ 50 فیصد کم کیا جا سکتا ہے۔ مصنوعی ذہانت این ایچ ایس کو بچا سکتی ہے۔یہ ٹیکنالوجی سکین دیکھنے کے بعد اپنی رائے کا اظہار کر سکے گی، اگر رائے پازیٹو ہو تو اس کا مطلب یہ کہ مریض کو دل کا دورہ پڑنے کا خطرہ ہے۔
آکسفورڈ کے جان ریڈکلف ہسپتال میں تیار کی گئی مصنوعی ذہانت کی ٹیکنالوجی کے ذریعے سکین میں وہ تفصیلات معلوم کی جا سکیں گی جو کہ ڈاکٹرزسے اکثر چوک جاتی تھیں۔مصنوعی انٹیلجنس کے زریعے امراض قلب اور پھیپھڑوں کے کینسر کی بروقت اور درست تشخیص کی جا سکے گی۔