کیلیفورنیا : اوپن اے آئی نے اپنی اے آئی چیٹ بوٹ "چیٹ جی پی ٹی" کے لیے نیا فیچر "ڈیپ ریسرچ" متعارف کرایا ہے۔ اس فیچر کی مدد سے چیٹ جی پی ٹی اب سیکڑوں ویب سائٹس اور آن لائن ذرائع کو تجزیہ کرکے تحقیقی رپورٹس تیار کرے گا۔ صارفین اس فیچر کو استعمال کرتے ہوئے فائلز بشمول پی ڈی ایف وغیرہ اپ لوڈ کرکے اپنے سوالات پوچھ سکتے ہیں۔
چیٹ جی پی ٹی کی جانب سے تجزیاتی رپورٹس 5 سے 30 منٹ کے اندر فراہم کی جائیں گی، اور ایک سائیڈ پینل میں ان رپورٹس کے ماخذ بھی ظاہر کیے جائیں گے۔ کمپنی کا دعویٰ ہے کہ یہ اے آئی چیٹ بوٹ وہ کام چند منٹوں میں مکمل کرے گا، جس میں انسانوں کو کئی گھنٹے لگ سکتے ہیں۔
اوپن اے آئی کے چیف ریسرچ آفیسر مارک چن نے اس بات کا انکشاف کیا کہ کمپنی کا مقصد ایسا ماڈل تیار کرنا ہے جو خود بخود نئی تفصیلات دریافت کرسکے۔ تاہم، کمپنی نے صارفین کو متنبہ کیا کہ اس فیچر کے ذریعے فراہم کی جانے والی معلومات میں کبھی کبھار غلط معلومات بھی ہو سکتی ہیں، اس لیے نتائج سے محتاط رویہ اپنانا ضروری ہوگا۔
"ڈیپ ریسرچ" فیچر تک رسائی صرف 200 ڈالرز ماہانہ فیس ادا کرنے والے صارفین کو فراہم کی جائے گی، لیکن اوپن اے آئی نے وعدہ کیا ہے کہ مستقبل میں اس فیچر کی مستندیت میں مزید بہتری لائی جائے گی۔