اسلام آباد: چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے سابق وزیراعظم عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف غیر شرعی نکاح کیس کے فیصلے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سیاست میں اتنا آگے نہیں جانا چاہیے۔
حیدرآباد میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ مخالف سیاسی جماعتیں تشدد، نفرت اور تقسیم پر مبنی سیاست کررہے ہیں، سیاست کو ذاتی دشمنی میں تبدیل کردیاگیا ہے، اب سیاست میں انتقامی سیاست کی جارہی ہے۔
بلاول بھٹو نے ساتھ ہی مسلم لیگ (ن) سمیت دیگر سیاسی جماعتوں پر بھی کڑی تنقید کی ۔ انہوں نے کہا کہ جن سیاسی جماعتوں سے ہمارا مقابلہ ہے ان کو عوام اچھی طرح سے جانتی ہے، حیدرآباد کے عوام نفرت اور تقسیم کی سیاست سے واقف ہیں، پیپلزپارٹی ایسی سیاست کو ختم کرنا چاہتی ہے۔
چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ وفاق میں صرف ایک سیاسی جماعت ہے جو نفرت کی سیاست کررہی ہے، سیاست کو ذاتی دشمنی میں تبدیل کردیاگیا ہے، اب سیاست میں انتقامی سیاست کی جارہی ہے۔
سابق وفاقی وزیر نے پاکستان مسلم لیگ (ن) پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ چوتھی بار کرسی پر بیٹھنے کیلئے کوشش کی جارہی ہے، انہوں نے نوے کی دہائی جو کچھ کیا وہ سب کے سامنے ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’میں اگر وزیراعظم بنا تو منشور کے دس نکات پر عمل کرکے کے دکھاؤں گا۔‘ اگر وہ وزیراعظم بنے تو نوجوانوں کو جب تک روزگار نہیں ملے گا وہ ان کا خیال رکھیں گے، ’ملک کے بے روزگار نوجوانوں کیلئے یوتھ کارڈ لاؤں گا، غریب عوام کے لیے 35لاکھ گھر ملکانہ حقوق کے ساتھ بناکر دکھاؤں گا‘۔
بلاول بھٹو نے یہ بھی کہا کہ 9 فروری کو تیر پر ٹپھہ لگا کر شیر کو چوتھی بار وزیراعظم بنے سے روکیں گے۔ ہاریوں، مزدوروں اور بے سہارا لوگوں کی ہر ممکن امداد کریں گے، ہمیں اشرافیہ سے رقم چھین کر غریب عوام تک پہنچانی ہے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ تپر پر ٹھپہ لگا کر شہر کا شکار کریں گے، پتنگ پر ووٹ کا کہا جائے تو کہنا کہ را کی فنڈنگ سے سیاست کرنے والوں کو ووٹ نہیں دیں گے، پتنگ اور شیر کو شکست تیر پر ہٹپہ لگا دینا ہے۔ مسلم لیگ (ن) ہار رہی ہے، مریم نواز کا وزیراعلیٰ یا وزیراعظم بننا خواب ہی رہ جائے گا، ایم کیو ایم کو اپنی ہار نظر آرہی ہے، پھر پرتشدد سیاست کر رہی ہے۔