پشاور: پولیس لائنز پشاور کی مسجد میں ہونے والے دھماکے کے شہداءکی فہرست جاری کر دی گئی ہے جس کے مطابق پیش امام، خاتون، پولیس افسران اور اہلکاروں سمیت 84 افرادشہید ہوئے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ابتدائی اعداد وشمارمیں ابہام کی وجہ سے کچھ شہدا کے نام ایک سے زائد مرتبہ لکھے گئے، کچھ شہدا کے نام شناخت کے بعد بھی عدم شناخت کی لسٹ میں موجود رہے اور یہ فہرست شہدا کی تعداد بارے ابہام دور کرنے کیلئے ہی جاری کی گئی ہے۔
دوسری جانب خیبرپختونخواہ کے دارالحکومت پولیس لائن دھماکہ کیس میں تحقیقات کے دوران اہم پیش رفت سامنے آئی ہے اور انکشاف ہوا ہے کہ خودکش حملہ آور دھماکے کیلئے اکیلا نہیں آیا بلکہ اسے ہدف تک سہولت کار نے پہنچایا اور رنگ روڈ تک بمبار کے ساتھ ہی موٹر سائیکل پر سوار تھا۔
تحقیقاتی ٹیم کے مطابق سہولت کار موٹر سائیکل چلا کر رنگ روڈ تک لایا جبکہ حملہ آور پیچھے بیٹھا ہوا تھا، بعد ازاں وہ رنگ روڈ سے علیحدہ ہو گیا تھا، حملہ آور کے ساتھ سہولت کار کی فوٹیجز حاصل کر لی ہیں جس کے بعد اب اس کی تلاش کیلئے کارروائیوں کا سلسلہ جاری ہے۔
واضح رہے کہ 30 جنوری کو پولیس لائنز مسجد کے پرانے مین ہال میں خودکش دھماکہ ہوا تھا جس کے نتیجے میں 100 سے زائد افراد کی شہادت کی خبریں سامنے آئی تھیں تاہم شہدا کی اصل تعداد پولیس کے مطابق 84 ہے۔