واشنگٹن : امریکا میں نئی ملازمتوں میں حیران کن اضافے کے بعد بے روزگاری کی شرح گزشتہ 53 سال کی کم ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔ بے روزگاری کی شرح 3.4 فیصد ہوگئی ہے ۔ یہ بات سرکاری اعدادوشمار میں سامنے آئی ہے۔
امریکا نے معیشت سے متعلق منفی پیش گوئیوں کے باوجود جنوری میں 5 لاکھ 17 ہزار ملازمتوں کا اضافہ کیا جو دسمبر کے مقابلے میں دوگنا زیادہ ہے ۔ اس سے قبل پانچ ماہ تک نئے ملازمین رکھنے کی رفتار سست کردی گئی تھی ۔ لیبر ڈیپارٹمنٹ نے ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ ملک میں بے روزگار افراد کی شرح 3.4 فیصد ہوگئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق تفریحی مقامات، پروفیشنل اور بزنس سروسز اور صحت کے شعبے میں ملازمتوں میں بڑی تعداد میں اضافہ کیا گیا ہے۔ اسی طرح اوسطاً فی گھنٹہ آمدن 0.3 فیصد اضافے کے بعد 33.03 ڈالر ہوگئی ہے۔ ان اعدادوشمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ لیبر مارکیٹ اب بھی پالیسی سازوں کیلئے اہم ہے۔دسمبر میں بھرتی کئے گئے نئے ملازمین کی تعداد 2 لاکھ 60 ہزار رہی تھی۔
امریکا میں ہائی فریکوئنسی ایکنامکس کے مرکزی معیشت دان روبیلا فاروقی نے کہا کہ امریکی اعدادوشمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ معشیت نئے ملازمتوں کے مواقع تیزی سے پیدا کررہی ہے۔ امریکی مرکزی بینک کی جانب سے مسلسل آٹھویں بار شرح سود میں اضافے کے باوجود معیشت میں سست روی دیکھنے میں نہیں آرہی ہے۔