توہین آمیز مواد نہ ہٹانے پی ٹی اے نے پر وکی پیڈیا کو پاکستان میں بلاک کردیا ۔
پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نےدنیا بھر میں آن لائن انسائیکلو پیڈیا سروس دینے والی ویب سائٹ وکی پیڈیا کو توہین آمیز مواد نہ ہٹانے پر پاکستان میں بلاک کر دیا۔
پی ٹی اے کی جانب سے انتباہ کے باوجود توہین آمیز اور غیر قانونی مواد نہ ہٹانے پر وکی پیڈیا کو بلاک کیا گیا۔ اس سے قبل تو ہین آمیز مواد کو بلاک نہ کرنے یا نہ ہٹانے کی وجہ سے ملک میں وکی پیڈیا سروسز ڈی گریڈکی گئی تھی۔
پی ٹی اے حکام کا کہنا ہے کہ قابل اطلاق قانون اور عدالتی احکامات کے تحت نوٹس جاری کرکے مذکورہ مواد کو بلاک کرنے یا ہٹانے کے لیے وکی پیڈیا سے رابطہ کیا گیا تھا، اس کے علاوہ سماعت کا موقع بھی فراہم کیا گیا تاہم پلیٹ فارم نے نہ تو توہین آمیز مواد ہٹانے کی تعمیل کی اور نہ ہی اتھارٹی کے سامنے پیش ہوا۔
پی ٹی اے کی ہدایات پر جان بوجھ کر عدم تعمیلی کے پیش نظر وکی پیڈیا کی سروسز کو پہلے 48 گھنٹوں کے لیے ڈی گریڈ کیا گیا تھا اور رپورٹ کردہ مواد کو بلاک یا ہٹانے کی ہدایت دی گئی تھی .
اب وکی پیڈیا کی جانب ردعمل میں کہا گیا ہے کہ ہمیں پی ٹی اے نے یکم فروری کو یہ بتایا تھا کہ سروس کو 48 گھنٹوں کے لیے ڈی گریڈ کر دیا گیا ہے اور پھر 3 فروری کو غیر قانونی مواد کا جواز بنا کر ہماری سروس کو پاکستان میں مکمل طور پر بلاک کر دیا گیا۔
آن لائن انسائیکلو پیڈیا کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر لکھا گیا ہے کہ ہم ’معلومات سب انسانوں کے لیے‘ پر یقین رکھتے ہیں اور وکی پیڈیا کی سروس کو پاکستان میں بلاک کرنے کا مطلب ہے کہ دنیا کی پانچویں بڑی آبادی کو بلا معاوضہ معلومات کی رسائی سے محروم کر دیا گیا ہے، اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو ہر کوئی پاکستان کی تاریخ اور ثقافت تک رسائی سے محروم ہو جائے گا۔
وکی پیڈیا کی جانب سے مزید کہا گیا ہے کہ ہمیں امید ہے کہ حکومت پاکستان ہر کسی کو معلومات تک رسائی کے حق میں ہمارا ساتھ دے گی اور وکی پیڈیا سروس اور پراجیکٹس کو فوری بحال کرے گی تاکہ پاکستان کے لوگ دنیا بھر میں اپنی معلومات شیئر کر سکیں۔