لاہور: پنجاب حکومت نے صوبے بھر کے کالجوں میں مخلوط نظام تعلیم پر پابندی کی خبروں کو مسترد کرتے ہوئے جعلی قرار دیدیا۔
گزشتہ چند روز سے سوشل میڈیا پر خبریں زیر گردش تھیں کہ صوبائی دارالحکومت سمیت پنجاب بھر کے کالجوں اور یونیورسٹیز کے بی ایس پروگرامز میں ’’کوایجوکیشن‘‘ سسٹم پر پابندی لگا دی گئی ہے، تاہم ان خبروں پر صوبائی وزیر ہائر ایجوکیشن اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی یاسر ہمایوں اور وزیراعلیٰ پنجاب کے ڈیجیٹل میڈیا کے لیے فوکل پرسن اظہر مشوانی نے ردِ عمل دیتے ہوئے بے بنیاد اور فیک قرار دیدیا ۔
Higher Education Department hasn't issued any notification about Co-Education in Colleges. Plz stop spreading fake news on Media.
— Raja Yassir Humayun Sarfraz (@RajaYassirHS) February 2, 2022
راجہ یاسر ہمایوں سرفراز نے ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ہائر ایجوکیشن کمیشن نے پنجاب بھر کے کالجز میں ’’کوایجوکیشن‘‘ پر پابندی کے حوالے سے کوئی نوٹی فکیشن جاری نہیں کیا ، برائے مہربانی میڈیا پر جعلی خبریں پھیلانے سے اجتناب کریں۔
⚠️🚫 FAKE NEWS alert 🚫⚠️ pic.twitter.com/McgPJ8yf7f
— Azhar Mashwani (@MashwaniAzhar) February 2, 2022
دوسری جانب اظہر مشوانی نے بھی ٹوئٹ کرتے ہوئے سوشل میڈیا پر کالجوں میں کو ایجوکیشن پر پابندی کے حوالے سے چلنے والی خبروں کا اسکرین شارٹ شیئر کیا اور لکھا کہ "فیک نیوز الرٹ"۔
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں میں پابندی سے متعلق خبریں سامنے آنے کے بعد پنجاب حکومت کو شدید تنقید کا سامنا تھا جس کے بعد حکومتی عہدیداروں کو ان خبروں سے متعلق وضاحت دینا پڑی۔