لاہور: پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج مظلوم کشمیریوں سے یک جہتی کیلئے آج ‘یوم یکجہتی کشمیر’ بھر پور انداز میں منایا جائے گا۔ اس دن کو منانے کا مقصد کشمیری عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کرنا اور یہ باور کرانا ہے کہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے۔ ہر سال 5 فروری کو یوم یکجہتی کشمیر منایا جاتا ہے تاہم رواں سال اس کی اہمیت بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے اور لاک ڈاؤن کے نفاذ کی وجہ سے بڑھ گئی ہے۔
وزیراعظم عمران خان آزاد جموں وکشمیر میں کوٹلی کے مقام پر جلسہ عام سے خطاب کریں گے ۔ ملک بھر میں صبح دس بجے ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی جائے گی ۔ اسلام آباد، مظفر آباد، گلگت اور چاروں صوبائی دارالحکومتوں میں یکجہتی واکس کا بھی انتظام کیا جائے گا ۔پاکستان اور آزاد کشمیر کو ملانے والے کوہالہ پل اور دوسرے اہم مقامات پر انسانی ہاتھوں کی زنجیر بنائی جائے گی ۔
آج یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر پاکستان بھر میں عام تعطیل ہے۔ یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر ملک کے مختلف حصوں میں ریلیوں، جلسوں، سیمینارز اور دیگر تقاریب کا انعقاد کیا جائے گا جبکہ بھارتی مظالم کے خلاف احتجاج بھی کیا جائے گا۔
مقبوضہ کشمیرمیں وزیراعظم عمران خان کی تصاویر والے پوسٹر چسپاں
بھارت کے غیرقانونی زیرقبضہ جموں و کشمیر میں یوم یکجہتی کشمیر منانے کے لئے سرینگر اور مقبوضہ وادی کے دوسرے علاقوں میں پوسٹر لگائے گئے ہیں جن پر لکھا ہے کہ ''تمام عالمی فورموں پر کشمیر کے تنازع کو موثر انداز میں اٹھانے پر پاکستان اور عمران خان کا شکریہ''
یہ پوسٹر جموں و کشمیر لبریشن الائنس نے کشمیری عوام کی جانب سے پاکستان کا شکریہ ادا کرنے کیلئے لگائے جن پر وزیراعظم پاکستان عمران خان کی تصاویر بھی نظر آ رہی ہیں۔
پوسٹروں میں اس عزم کا اعادہ کیا گیا ہے کہ کشمیری عوام بھارتی تسلط سے آزادی حاصل کرنے تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔
واضح رہے کہ بھارت نے 5 اگست 2019 کو اپنے آئین کے آرٹیکل 370 کا خاتمہ کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر کو اس کی خصوصی حیثیت سے محروم کر دیا تھا جبکہ مقبوضہ جموں و کشمیر کو تقسیم کرتے ہوئے اسے 2 وفاقی اکائیوں میں تبدیل کر دیا تھا۔