نیویارک: اقوام متحدہ نے میانمار میں فوجی بغاوت کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس اقدام کو کسی صورت تسلیم نہیں کیا جائے گا۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوئٹریس کی جانب سے جاری اہم بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم چاہتے ہیں کہ میانمار میں فوجی بغاوت کو ناکام بنایا جائے۔ میانمار کی فوجی حکومت پر دباؤ ڈالنے کیلئے ہر ممکن اقدام کریں گے۔
انتونیو گوئٹریس کا کہنا تھا کہ میانمار میں طویل عرصے کے بعد الیکشن ہوئے تھے۔ عوامی رائے اور الیکشن کے نتائج کو الٹنا قطعی ناقابل قبول ہے۔ عالمی برادری کو متحرک کرکے دباؤ بڑھائیں گے تاکہ فوجی بغاوت ناکام رہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ میانمار میں سیاسی قیدیوں کو رہا اور آئین کو بحال کیا جائے۔
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں میانمار میں فوج نے حکومت کا تختہ الٹ کر اقتدار پر قبضہ کر لیا تھا۔ فوجی حکام کی جانب سے سیاسی رہنما آنگ سان سوچی سمیت درجنوں شخصیات کو گرفتار کرکے نظر بند کر دیا گیا ہے۔ فوج کی جانب سے الزام عائد کیا گیا ہے کہ سیاستدانوں کی جانب سے عام انتخابات میں بدترین دھاندلی کی گئی تھی، عوامی ردعمل پر بطور مجبوری یہ اقدام اٹھانا پڑا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق میانمار کی پولیس نے آنگ سان سوچی پر کئی مقدمات درج کر لئے ہیں، ان میں ممنوعہ آلات کا استعمال بھی شامل ہے۔ پولیس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ سیاسی رہنما 15 فروری تک حراست میں رہیں گی۔