ڈیم کی مہم چلانا اور آگاہی اصل مقصد تھا:سابق چیف جسٹس ثاقب نثار

02:57 PM, 4 Feb, 2019

اسلام آباد: پاکستان کے سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ ہمیں پانی کے مسئلے پر جدو جہد کرنا پڑے گی ، حکومت نے ڈیم کے لیے جو اقدامات کیے ہیں، چاہیے کہ ان سے قوم کو آگاہ کرے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان پانی کی کمی سے متعلق خطرناک دہانے پر ہے ، ڈیم کی مہم چلانا اور آگاہی اصل مقصد تھا، ڈیم کے لیے جمع کیے گئے فنڈز کا سپریم کورٹ ضامن ہے۔حکومت نے ڈیم کے لیے جو اقدامات کیے قوم کوآگاہ کرے۔

تفصیلات کے مطابق لاہور میں سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پانی حیات ہے اس کے بغیرزندگی کا تصورنہیں ہے۔ پانی قدرت کاتحفہ ہے، جس سے زندگی جڑی ہے۔ سابق چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ پانی کی کمی کوکراچی میں محسوس کیا، کوئٹہ میں سماعت کررہا تھا تو پانی کے ذخائرمیں کمی کا علم ہوا۔پاکستان پانی کی کمی سے متعلق تباہی کے دہانے پر ہے، کوئٹہ میں سماعت کررہا تھا تو پانی کے ذخائرمیں کمی کا علم ہوا۔


جسٹس(ر) ثاقب نثار کا مزید کہنا تھا کہ سندھ کے لیے 3 اور پنجاب کے لیے 2 بڑے ڈیم کے آرڈر دیئے، راول ڈیم میں آبادیوں کا فضلہ جارہا ہے، راول ڈیم کا پانی راولپنڈی کے لوگوں کو پینے کے لیے دیا جارہا ہے، ہمیں پانی کے مسئلے پر جدوجہد کرنا پڑے گی، پانی کو محفوظ کرنے اور استعمال پر ہمیں کام کرناہے۔

ان کا کہنا تھا کہ واسا پانی کے لیے کم پیسے لے رہا ہے، واسا منرل واٹر کی کمپنیوں سےایک پیسہ نہیں لے رہا تھا، ایک حجت پوری کرنے کے لیے ایک پیسے کا چوتھائی قیمت لگائی، میں نے منرل واٹر اور بیوریجز پر ایک پیسہ قیمت لگائی، 8 بلین گیلن پانی منرل واٹر کمپنیاں زمین سے نکالتی ہیں۔


انہوں نے کہا کہ ڈیم کے لئے 9 ارب روپے جمع کرچکے ہیں، ڈیم کی مہم چلانا اور آگاہی اصل مقصد تھا، ڈیم کے لیے جمع کیے گئے فنڈز کا سپریم کورٹ ضامن ہے۔

مزیدخبریں