اسلام آباد: اسلام آباد میں پولیس اہلکار کی فائرنگ سے نوجوان کی ہلاکت کا معاملہ اہم موڑ اختیار کر گیا۔ تیمور ریاض کی پوسٹ مارٹم رپورٹ نے پولیس کے دعوے کا بھانڈا پھوڑ دیا۔ پولیس اہلکاروں نے پیچھے سے نہیں سائیڈ سے نشانہ بنایا جبکہ پولیس کا کہنا تھا کہ گاڑی نہ روکنے پر تیمور کو پیچھے سے گولی ماری گئی۔ دوسری جانب تیمور ریاض قتل کیس کی تفتیش سی آئی اے کے ہومی سائیڈ یونٹ کو بھجوا دی گئی جو کیس کی تفتیش کرے گا۔ پولیس اہلکاروں کی گرفتاری کیلئے سات ٹیمیں تشکیل دے دی گئیں۔
سی آئی اے کے تفتیشی افسران نے لڑکی ماہین کا بیان ریکارڈ کر لیا۔ سی آئی نے بیان اور میڈیکل کے بعد لڑکی کو گھر جانے کی اجازت دے دی جبکہ لڑکی ماہین شامل تفتیش رہے گی۔ ذرائع کے مطابق پولیس اہلکار سمیع اللہ نے فائرنگ کے بعد تھانے میں سرکاری اسلحہ جمع کرایا تھا۔ سمیع اللہ نے یہ کہہ کر گن جمع کرائی کہ تھوڑی دیر میں واپس آ رہا ہوں۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں