غزہ: اسرائیلی فوج نےشمالی غزہ کے بعد جنوبی غزہ میں اپنی زمینی کارروائی کا دائرہ وسیع کر دیا ہے جبکہ فلسطینی حکام کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز 700 سے زائد فلسطینی شہیدہو چکے ہیں۔
اسرائیل نے جنوب میں خان یونس شہر سمیت غزہ بھر میں بمباری کی۔فلسطینی خبر رساں ایجنسی WAFA کی رپورٹ کے مطابق، مقبوضہ مغربی کنارے میں جبالیہ میں کمال عدوان ہسپتال کے قریب اسرائیلی حملے میں کم از کم چار فلسظینی شہید ہو گئے۔
یاد رہے کہ جنگ کے شروع میں اسرائیلی فوج نے فلسظینیوں کو شمالی غزہ سے جنوبی غزہ کی طرف نقل مکانی کرنے کا حکم دیا تھا، ہزاروں فلسطنیوں کی نقل مکانی کے بعد اسرائیل نے جنوبی غزہ کو بھی خالی کرنے اور مصر کے ساتھ بارڈر رافح کی طرف جانے کا حکم دے دیا ہے۔ جس کے بعد فلسطینی پھر نقل مکانی پر مجبور ہیں۔
اسرائیل نے 30 بکتر بند گاڑیاں جنین پر صبح کے وقت چھاپے کے دوران تعینات کیں، جبکہ مغربی کنارے سمیت جینن، سلواد، جفنا، جلازوم، قلقلیا اور ہبرون میں چھاپے مارے اور متعدد فلسطینیوں کو گرفتار کرلیا۔ ساتھ ہی ساتھ 800سے زائد دوہری شہریت رکھنے والے فلسطینی آج مصر کو روانہ ہو چکے ہیں۔
دوسری جانب اسرائیلی آرمی چیف نے جنوبی غزہ میں شدت سے حملوں کی تصدیق کی اور اسرائیل نے ان حملوں میں فضائیہ کی مدد بھی لینے کا بھی اعلان کیا ہے۔
ساتھ ہی ساتھ اسرائیلی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے حماس کے کمانڈر ہیثم خواجری کو ہلاک کر دیا ہے۔
واضح رہے کہ 7 اکتوبر سے آج تک غزہ میں کم از کم 16000 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔