لاہور: پاکستان میں ائیرپورٹس پر انسٹرومنٹ لینڈنگ سسٹم (آئی ایل ایس) نہ ہونے کی وجہ سے فلائٹ آپریشن متاثر ہونے کا خدشہ ہے اور سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) کا کہنا ہے کہ ملک بھر کے ایئرپورٹس پر کیلی بریشن نہ ہونے کی وجہ سے آئی ایل ایس کی سہولت دستیاب نہیں ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق آئی ایل ایس نظام دھند کے دوران کم حد نظر کے باوجود بھی طیاروں کو لینڈنگ میں مدد دیتا ہے اور یہ سسٹم نہ ہونے سے دھند کے دوران طیاروں کی ملک بھر کے ایئر پورٹس پر لینڈنگ ممکن نہیں ہوسکے گی کیونکہ کراچی کے ایک رن وے کے سوا ملک کے کسی بھی ایئر پورٹ پر آئی ایل ایس نظام کام نہیں کررہا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایل ایس سسٹم طیاروں کی لینڈنگ کے وقت رہنمائی کرنے والا جدید نظام ہے جس کی مقررہ مدت میں کیلی بریشن کرانا لازمی ہوتا ہے لیکن اس سسٹم کے دستیاب نہ ہونے کے باعث متبادل کے طور پر (وی آر ایف) اور (آر این پی) استعمال کئے جاتے ہیں مگر یہ سسٹم دھند کے دوران کم حد نظر میں کام نہیں کرتے اور اندرون اور بیرون ملک سے آنے والی پروازوں کیلئے متبادل ایئرپورٹ بھی دستیاب نہیں ہوگا۔
رپورٹس کے مطابق سول ایوی ایشن اتھارٹی(سی اے اے) نشاندہی کے باجود کیلی بریشن ایئر کرافٹ کی بروقت مرمت نہیں کرا سکی جس کے باعث فلائٹ آپریشن متاثر ہونے کا خدشہ ہے اور پاکستانی ائیرپورٹس پر دھند کی صورت میں متبادل ائیرپورٹ کیلئے طیاروں کو قطر جانا پڑے گا۔
دوسری جانب سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) کا کہنا ہے کہ ملک بھر کے ایئرپورٹس پر کیلی بریشن نہ ہونے کی وجہ سے آئی ایل ایس کی سہولت دستیاب نہیں ہے اور لینڈنگ کے دوران طیاروں کی رہنمائی کیلئے وی ایف آر اور آر این پی سسٹم استعمال کیا جائے گا۔
سی اے اے کے مطابق آئی ایل ایس کی کیلی بریشن کرنے والے سی اے اے کے دونوں طیارے گراؤنڈ ہیں جن کی وجہ سے آئی ایل ایس کی کیلی بریشن وقت پر نہیں ہو سکی جبکہ ایک کیلی بریشن ائیرکرافٹ متعلقہ افسر کی غفلت کی وجہ گراؤنڈ ہوا اور دوسرا کیلی بریشن ایئر کرافٹ پرندہ ٹکرانے سے گراؤنڈ کرنا پڑا۔