لاہور: وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ سیالکوٹ میں سری لنکن شہری کی ہلاکت پر افسوس ہے اور اس میں کوئی شک نہیں کہ یہ ایک افسوسناک واقعہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے کو وزیراعظم خود مانیٹر کررہے ہیں ۔ سری لنکا سے تعلقات متاثر نہیں ہوں گے ۔
شاہ محمود قریشی لاہور میں میڈیا سے گفتگو کررہے تھے ۔ ان کا کہنا تھا کہ سیالکوٹ کے واقعہ کی انکوائری کے لئے 48 گھنٹے کی مہلت دی ہے ۔میں نے خود سری لنکا کے وزیرخارجہ سے رابطہ کیا تھا ۔ سری لنکا نے پاکستان کےموقف بروقت اقدامات اور کارروائی کی تحسین کی ہے ۔
شاہ محمود قریشی نے کہاکہ سیالکوٹ کے واقعہ کی وزیراعظم عمران خان خود نگرانی کررہے ہیں ۔ معاملے کی تحقیقات جاری ہیں ۔ان کا کہنا تھا کہ سیالکوٹ میں سری لنکن شہری کی ہلاکت حکومت کی کارروائی نہیں ہے وہ افراد کی کارروائی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان کے مسئلے پر عالمی اتفاق رائے پیدا کرنا چاہتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان پر توجہ نہ دی گئی تو کئی سنگین بحران پیدا ہوں گے ۔ پاکستان نے افغانستان میں بھارت کا کوئی حربہ کامیاب نہیں ہونے دیا ۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اگرفوری توجہ نہ دی گئی تو افغانستان کی آدھی آبادی غذائی قلت کا شکار ہوسکتی ہے ۔ اگر افغانستان کو نظرانداز کیا گیا تو بہت سنگین نتائج برآمد ہوں گے ۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم نے عالم اسلام اور دنیا کے دیگر ملکوں کی توجہ افغانستان کی طرف مبذول کرانے کی کوشش کی ہے ۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اقوام متحد ہ اس سلسلے میں اہم کردار ادا کرسکتی ہے جبکہ چین ،جاپان، جرمنی آسڑیلیا بھی اس معاملے کی سنگینی کو جانچ رہے ہیں اور ان کو بھی اس طرف مائل کرنے کی کوشش کررہے ہیں ۔
ان کا کہنا تھا کہ افغانستان کے اثاثے منجمند رہے تومعاشی بحران پیدا ہوسکتا ہے ۔ افغانستان میں غذائی بحران سراٹھا رہا ہے جس کے سنگین نتائج برآمد ہوسکتے ہیں ۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ افغانستان کے مسائل کے حل پر عالمی برادری توجہ دے اور افغانستان کو مستقبل کے لئے مثبت اقداما ت کئے جائیں ۔ انہوں نے کہا کہ پرامن اور بہتر افغانستان کا اثر پوری دنیا پر پڑے گا ۔