اسلام آباد: سری لنکا کے وزیراعظم نے سیالکوٹ میں گزشتہ روز پیش آنے والے افسوسناک واقعے پر ردعمل دیتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ وزیراعظم عمران خان ملوث افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کا وعدہ پورا کریں گے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق سری لنکن وزیراعظم نے واقعے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں انتہاءپسند ہجوم کا پریانتھا کمارا پر بہیمانہ تشدد دیکھ کر شدید صدمہ ہوا اور میرا دل پریانتھا کے اہل خانہ کیلئے بہت دکھی ہے۔ امید ہے کہ وزیراعظم عمران خان ملوت تمام افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کا وعدہ پورا کریں گے۔
دوسری جانب سری لنکن وزارت خارجہ نے اس معاملے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم پاکستانی حکام کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں اور سری لنکن ہائی کمیشن پاکستانی حکام سے سیالکوٹ واقعے کی تفصیلات لے رہا ہے۔
سری لنکن وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ وزیراعظم پاکستان کی واقعے کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کرنے کا خیرمقدم کرتے ہیں اور سری لنکن شہری پریانتھا کمارا کی لاش ملک واپس لانے کے انتظامات کر رہے ہیں، ہم سیالکوٹ واقعے کی تحقیقات کے نتائج کے منتظر ہیں اور توقع کرتے ہیں کہ پاکستانی حکام تحقیقات اور انصاف کویقینی بنانے کیلئے کارروائی کریں گے۔
واضح رہے کہ سیالکوٹ میں سری لنکا کے شہری پریانتھا کمارا کو مقامی فیکٹری کے ورکرز نے تشدد کے بعد ہلاک کردیا تھا جس کے بعد پولیس نے واقعہ میں ملوث 112 افراد کو گرفتارکرکے نامعلوم مقام پر تفتیش کیلئے منتقل کردیا ہے۔
اس کے علاوہ پنجاب حکومت نے واقعہ کی ابتدائی رپورٹ وزیراعظم عمران خان کو پیش کردی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ پولیس نے واقعہ کے بعد ویڈیو شواہد کی بنیاد پر 100 سے زائد افراد کو گرفتار کرلیا ہے اور مزید تحقیقات جاری ہیں ۔
سری لنکن شہری کی لاش کی پوسٹ مارٹم رپورٹ بھی آ چکی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ پریانتھا کمارا کی موت آگ لگنے سے ہوئی اور اس کے جسم کی کئی ہڈیاں ٹوٹی ہوئی تھیں اور جسم کا جو حصہ آگ لگنے سے بچا، اس حصے کی ہڈیاں ٹوٹی ہوئی پائی گئیں۔
یاد رہے کہ سیالکوٹ میں کارکنوں نے سری لنکن فیکٹری مینجر پریانتھا کمارا کو مذہبی پوسٹر کی توہین پر تشدد کرکے ہلاک کردیا اور اس کی لاش کو جلا کر سڑکوں پر گھسیٹا ۔