سیالکوٹ : پنجاب کے صنعتی شہر سیالکوٹ کی فیکٹری میں سری لنکن شہری پریانتھاکمارا کی ہلاکت کا مقدمہ تھانہ اگوکی میں درج کرلیا گیا ۔
تفصیلات کے مطابق سیالکوٹ میں فیکٹری ملازمین کے تشدد سے سری لنکن شہری پریا نتھاکماراکی ہلاکت کے بعد 900 افراد کے خلاف سب انسپکٹر کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
ترجمان پنجاب حکومت حسان خاور کا کہنا ہے کہ واقعہ میں ملوث دیگر افراد کی سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے شناخت کا عمل جاری ہے۔
واقعہ میں دو مرکزی ملزمان فرحان ادریس اور عثمان رشید کو سمیت سو دیگر افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔
ایف آئی آر کے مطابق راجکو فیکٹری کے اندر 900 کے قریب افراد ڈنڈے سوٹوں سے لیس تھے اور تمام افراد سری لنکن شخص کی لاش کو سڑک پر گھسیٹ رہے تھے، نفری ناکافی ہونے کے باعث ہجوم کو نہ روکا جا سکا۔
Condemn the horrific mob attack on the Sri Lankan factory manager burnt alive in #Sialkot.
— Farrukh Habib (@FarrukhHabibISF) December 3, 2021
We are investigating, main culprit Farhan Idrees has been arrested. 100 others are in Police custody, cases on terrorism have been registered by the Police against the responsible. pic.twitter.com/vHm4pON441
ابتدائی تفتیش کے مطابق ہجوم نے مذہبی توہین کے الزام میں سری لنکن شہری کو قتل کیا اور سری لنکن شہری کو قتل کر کے اس کی لاش کی بے حرمتی کی۔ پولیس نے مقدمہ درج کر کے مزید کارروائی شروع کر دی۔
واضح رہے کہ سیالکوٹ میں تھانہ اگوکی کے علاقہ وزیر آباد روڈ پر واقع نجی فیکٹری کے غیر ملکی مینجر کو ملازمین نے توہین مذہب کے الزام میں قتل کرکے لاش جلادی تھی ۔