لاہور : کورونا وبا کے دوران لاک ڈاؤن اور پاکستانی شہریوں کی قوت خرید کم ہونے سے پاکستان میں موبائل فون انڈسٹری کو بھی نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے ۔
2020 میں پاکستان سمیت دنیا بھر میں جہاں قیمتی انسانوں کی زندگیوں کا نقصان ہوا وہیں روز مرہ کا لازمی جزو موبائل فون کی درآمدات بھی متاثر ہوئی ہیں ۔
الیکٹرونکس ڈیلرز ایسو سی ایشن کے صدر محمد رضوان کا کہنا ہے رواں برس مارکیٹوں کی بندش نے اس شعبے کو شدید متاثر کیا ہے ۔
ان کا کہنا تھا کہ آٹھ ماہ سے مارکیٹیں بند ہیں ٹیکس بڑھ گئے ہیں اور امپورٹ پچاس فیصد کم ہوگئی ہے ،موبائل فون کی درآمد سے وابستہ کاروباری افراد کاکہنا ہے کہ سال 2008 سے 2012 تک ملک میں ہر ماہ 35 لاکھ موبائل درآمد کیے جاتے تھے ۔
مگر اب ان کی تعداد کافی کم ہوگئی ہے ۔ اس کی اہم وجہ لاک ڈاؤن کے دوران مارکیٹس کا بند ہونے ، لوگوں کے کاروبار بند رہنے کی وجہ سے موبائل فونز کی درآمد کم ہوئی ہے ۔