لاہور: شہباز شریف فیملی کی کمپنیوں کے بعد اب گھروں کی باری آ گئی۔ نیب نے گزشتہ روز شہباز شریف خاندان کی تمام رہائش گاہوں کو منجمد کرنے کیلئے متعلقہ اداروں کو خط لکھ دیا۔
نیب لاہور کی جانب سے سکیورٹی ایکسچینج کمیشن آف پاکستان کو خط لکھ دیا گیا ہے جس میں شہباز شریف فیملی کی تمام رہائشگاہوں کو فریز کرنے کے احکامات جاری کئے گئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق شہباز شریف فیملی پر ٹی ٹیز کے پیسوں سے اثاثے بنانے کا الزام ہے۔ خط میں نیب لاہور نے 96 ایچ بلاک ماڈل ٹاؤن کو فریز کرنے کی ہدایت کی ہے۔
اس کے علاوہ شہباز شریف کے ایبٹ آباد میں 9 کنال کے گھر اور تہمینہ درانی کے نام جائیدادوں کو بھی فریز کرنے کے احکامات جاری کر دیئے گئے ہیں۔
نیب کی جانب سے شہباز شریف کے صاحبزادوں حمزہ شہباز اور سلمان شہباز کی جائیدادوں کو بھی فریز کرنے کا خط لکھا گیا ہے۔ لاہور جوہر ٹاؤن میں 9 اور جوڈیشل کالونی میں 4 گھر منجمد ہونگے جبکہ چنیوٹ میں 391 کنال اراضی بھی خاندان کے ہاتھ سے جائے گی۔
اثاثے منجمد کر کے نیب لاہور کو رپورٹ کرنے کے احکامات جاری کئے گئے ہیں جبکہ شہباز شریف فیملی اثاثوں سے آنیوالی آمدن سے فائدہ نہیں اٹھا سکے گی