سان فرانسسکو: دنیا کی سب سے بڑی سوشل نیٹ ورکنگ ویب سائٹ ”فیس بک “ نے بچوں کے لیے ایک الگ میسنجر ایپ متعارف کروانے کا اعلان کر دیا جس کا مقصد والدین کی نگرانی میں 12 سال سے کم عمر بچوں کو دیگر افراد سے رابطہ رکھنے کا موقع فراہم کرنا ہے۔
رپورٹس کے مطابق اس ایپ کا نام ”میسنجر کڈز“ رکھا گیا ہے ، جسے ابھی صرف آئی او ایس صارفین کے لیے آزمائشی طور پر امریکا میں متعارف کروایا جارہا ہے۔تاہم اسے اینڈرائیڈ صارفین کے لیے بھی پیش کیا جائے گا اور اسے دنیا بھر میں تیرہ سال سے کم عمر بچے استعمال کرسکیں گے۔یہ نئی ایپ پرائیویسی پر مبنی ہے جس میں بچوں کے والدین اپلیکشن کو بچے کے فون یا ٹیبلیٹ میں ڈاو¿ن لوڈ کرکے ان کے لیے پروفائل بنائیں گے، دوستوں کی منظوری دیں گے۔ اس ایپ کے ذریعے بچے اپنے دوستوں اور رشتے داروں سے ٹیکسٹ اور ویڈیو چیٹ مین میسنجر ایپ کی مدد سے کرسکیں گے۔
پراڈکٹ مینیجر لورن چینگ نے کہا ہے کہ فیس بک سمجھتا ہے کہ ایسی ایپ متعارف کروائی جانے کی ضرورت ہے جو بچوں کو والدین کی نگرانی میں دیگر لوگوں سے رابطہ جاری رکھنے دے۔فیس بک کا کہنا ہے کہ ایپ میں اشتہار نہیں ہوں گے اور کی ٹارگٹ مارکیٹ 6 سال سے 12 سال تک کے بچے ہوں گے۔ ایپ کے ذریعے والدین کانٹیکٹ لسٹ کو کنٹرول کرسکیں گے جبکہ بچے ایسے کسی شخص سے رابطہ نہیں کرسکیں گے جس کی اجازت ان کے والدین نہ دیں۔فیس بک کے اعلامیے میں ایک ریسرچ کا بھی حوالہ دیا گیا جس کے مطابق امریکا میں 6 سال سے 12 سال تک کے 93 فیصد بچوں کی اسمارٹ فون یا ٹیبلٹ تک رسائی تھی جبکہ دو تہائی کے پاس اپنے اسمارٹ فون یا ٹیبلٹ تھے۔