واشنگٹن: امریکی کانگریس کے ارکان، ٹرمپ کی انتخابی مہم اور روسی کردار کے بارے میں جاری ہاٹ ایشو کے ساتھ، امریکی صدر کے مواخذے کی تیاری کر رہے ہیں۔ دوسری جانب دونوں سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے امریکی ارکان کانگریس کے ایک گروپ نے خبردار کیا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ، روس کے ساتھ انتخابی رابطوں کی تحقیقات کے بارے میں اپنے ٹوئٹس کے ذریعے، اپنی حیثیت کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔
امریکی سینیٹ کی انٹیلی جینس کمیٹی کی رکن ڈائن فینسسٹین نے کہا ہے کہ ڈیموکریٹ ارکان ایسی دستاویزات اور شواہد جمع کرنے میں مصروف ہیں جن کی بنیاد پر صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف گزشتہ صدارتی انتخابات میں روس کی مداخلت کے بارے میں تحقیقات کو طول دینے کا الزام عائد کیا جاسکے گا۔
ڈائن کا یہ بیان صدر ٹرمپ کے اس ٹوئیٹ کے بعد سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے دعوی کیا ہے کہ قومی سلامتی کے مشیر مائیکل فلن کو ایف بی آئی سے جھوٹ بولنے کے باعث ان کے عہدے سے برطرف کیا گیا تھا۔ حالانکہ اس سے قبل انہوں نے دعوی کیا تھا کہ مائیکل فلن کو نائب صدر مائیک پینس سے جھوٹ بولنے کی وجہ سے برطرف کیا گیا ہے۔
ٹرمپ کے متضاد بیانات کے باعث امریکی انتخابات میں روس کی مبینہ مداخلت کا معاملہ انتہائی پیچیدہ ہوگیا ہے۔ موجودہ صورتحال میں امریکی صدر عدالتی الزامات سے محض ایک قدم کے فاصلے پر ہیں۔