اسلام آباد: پنجاب ہاؤس اسلام آباد میں سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ (ن) کے صدر نواز شریف کی زیرصدارت پارٹی کی مرکزی مجلس عاملہ کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی، وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف، وزیراعظم آزاد کشمیر فاروق حیدر، وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثنااللہ زہری، وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمان سمیت دیگر نے شرکت کی۔ ذرائع کے مطابق مسلم لیگ (ن) کی نئی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے پہلے اجلاس میں موجودہ درپیش چیلنجز، سیاسی صورت حال سے نمٹنے کے ساتھ پارٹی کے مستقبل اور تنظیمی امور پر مشاورت کی گئی۔
اجلاس کے بعد میڈیا کو اس کی تفصیلات بتاتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات مشاہداللہ خان کا کہنا تھا کہ اجلاس میں حکومتی کارکردگی پر بھرپور اطمینان ظاہر کیا گیا اور سیسہ پلائی دیوار بن کے پارٹی نواز شریف کے ساتھ کھڑی رہے گی۔ مشاہد اللہ خان نے کہا کہ اجلاس میں آئندہ انتخابات پر بھرپور گفتگو ہوئی اور فیصلے کی روشنی میں پارٹی کو ضلعی سطح پر متحرک کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف مقبول ترین لیڈر ہیں اور ان کے نام سے پارٹی ہے اور نہ جانے ہمارے قائد کو کس جرم کی سزا دی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اجلاس میں سیاسی جماعتوں کے ساتھ مل کر نواز شریف کی حق حکمرانی اور قانون کی بالادستی کے لئے جدوجہد پر بھی مشاورت ہو گی اور اس حوالے سے اہم فیصلے کیے جائیں گے۔
اس سے قبل ترجمان مسلم لیگ (ن) ڈاکٹر آصف کرمانی نے 27 رکنی مرکزی مجلس عاملہ کے نام جاری کئے تھے جن میں راجہ ظفرالحق، شاہد خاقان عباسی، شہباز شریف، چوہدری نثار، خواجہ آصف، اسحاق ڈار، ایاز صادق، احسن اقبال، سعد رفیق، مریم نواز، حمزہ شہباز اور مریم اورنگزیب کے نام شامل ہیں۔
نواب ثناء اللہ زہری، فاروق حیدر، حافظ حفیظ الرحمان ،پرویز رشید، برجیس طاہر، مہتاب احمد، بیگم عشرت اشرف، مشاہد اللہ، امیر مقام، بابو سرفراز خان جتوئی، اسد خان جونیجو، عرفان صدیقی، چوہدری شیر علی اور ڈاکٹر آصف کرمانی بھی مرکزی مجلس عاملہ کے ارکان میں شامل ہیں۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں