کراچی : پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان و سلیکٹر معین خان نےآسٹریلیا کے خلاف قومی ٹیم کو اپنا نیچرل کھیل کھیلنا ہو گا ۔پی سی بی ٹیم میں نئے کھلاڑیوں کو جگہ فراہم کرے. کرکٹ بورڈ کو مصباح الحق کا متبادل تیار کرنا چاہئے۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے معین خان نے کہا کہ آسٹریلیا کے خلاف قومی ٹیم کو اپنا نیچرل کھیل کھیلنا ہو گا ۔
؎پاکستان ٹیم کو اپنے کھیل میں حالات دیکھتے ہوئے تبدیلیاں کرنا چاہئیں۔ بورڈ کو مصباح کا متبادل تیار کرنا چاہئے۔ پاکستان ٹیم کو اپنے کھیل میں حالات دیکھتے ہوئے تبدیلیاں کرنا چاہئیں۔ معین خان نے کہا کہ انڈر 19 ٹیم میں کراچی کے کھلاڑیوں کو ہونا چاہیے. پی سی بی نے اس کی وجہ کھلاڑیوں کی عمریں زیادہ ہونے کو قراردیا ہے۔ قومی انڈر19 ٹیم میں ان کے بیٹے کو زائدالعمر قرار دینے کے فیصلے کے پیچھے سازش کے امکانات کو رد کرتے ہوئے ٹیم میں کراچی کی نمائندگی نہ ہونے پر تنقید کی۔معین خان کے بیٹے اعظم خان کو زائدالعمر ہونے کے باعث ایشیا کپ کے لیے اعلان کردہ انڈر 19 ٹیم سے باہر کردیا گیا تھا۔معین خان نے کہا کہ انھیں اپنے بیٹے کو ٹیم سے واپس بھیجنے کے پیچھے کسی سازش کی بو نہیں آرہی ہے لیکن سلیکٹرز کی کوتاہی کے باعث یہ واقعہ ہوا تاہم میں نہیں سمجھتا کہ کسی نے جان بوجھ کر ایسا کیا ہوگا۔
قومی ٹیم کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی)کو اب ٹیسٹ ٹیم کے نئے کپتان کی کھوج لگانے کی ضرورت ہے کیونکہ اس وقت ٹیم میں ایسا کارگر کپتان موجود نہیں۔سابق کپتان نے کہا کہ پی سی بی کو اب پاکستان کی نمائندگی کے لیے نئے کھلاڑیوں کو موقع دینا چاہیے۔ بورڈ کو مصباح کا متبادل تیار کرنا چاہئے۔محمد عامر کی کارکردگی کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال پر انھوں نے بالرز کو سخت محنت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہمارے پاس جنید خان اور تابش خان جیسے باصلاحیت کھلاڑی موجود ہیں جنھوں نے اپنی اہمیت جتلادی ہے۔