نیویارک: امریکہ میں ڈونلڈ ٹرمپ کی جیت کے بعد مسلمانوں کو تعصب کا نشانہ بنائے جانے کے کئی واقعات سامنے آئے ہیں لیکن امریکی حکومت کی جانب سے کوئی مضبوط قدم نہیں اٹھایا گیاہے۔ اسی طرح کا ایک واقعہ نیویارک کے سب وے ٹرین میں نوجوان مسلمان لڑکی کے ساتھ بھی پیش آیا، 18 سالہ یاسمین سعید سب وے پر سفر کر رہی تھی کہ کچھ شراب کے نشے میں دھت افراد نے اسے تعصب کا نشانہ بنایا اور ملک سے نکل جانے سے متعلق کئی سخت جملے بھی کسے جب کہ ایک نے تو حجاب اتارنے کی کوشش بھی کی۔
18سالہ یاسمین سعید براوچ کالج کی طالبہ ہے جو کہ مین ہیٹن میں ایک تقریب میں شرکت کے بعد سب وے ٹرین پر واپس لوٹ رہی تھی کہ اسی دوران کچھ لوگ نشے میں دھت تھے اور ڈونلڈ ٹرمپ کے حوالے سے گفتگو کر رہے تھے۔ اسی دوران ان کی نظر یاسمین پر پڑی اور انہوں نے اس پر آوازیں کسی کہ ’ہمارے ملک سے نکل جاﺅ، یہ ملک تمہارا نہیں ہے‘، یاسمین انہیں نظر انداز کرتی ہوئی ٹرین کے دوسرے حصے میں چلی گئی لیکن ان درندہ صفت افراد نے یاسمین کا پیچھا نہیں چھوڑا اور وہ بھی پیچھے ہی ٹرین کے دوسرے احاطے میں داخل ہو گئے اور ایک شخص نے یاسمین کے بیگ کی تنی کو کھینچا تو دوسرے نے حجاب اتار نے کی کوشش کی۔ تاہم سب وے میں موجود افراد اس پورے معاملے کو گھور گھور کر دیکھتے رہے لیکن کوئی بھی مدد کے لئے آگے نہیں بڑھا۔