طائف: اسلام مردوں کو چار شادیو ں کی اجازت دیتا ہے مگر شریعت نے صرف اجازت نہیں دی بلکہ اس سلسلے میں مردوں کو پابند بھی کیا اور تنبیہ ہے کہ” اگر تم انصاف کرسکو“۔مرد کو اس بات کی اجازت ہر گز نہیں ہے کہ وہ صرف اپنی ضرورت کا خیال کرتے ہوئے شادیا ں کرتا جائے۔اُسے تمام بیویوں سے ہر معاملے میں انصاف کرنا ہو گا ورنہ اللہ تعالیٰ قیامت کے دن اس بے انصافی کے بارے میں انصاف سے کام لیں گئے۔
سعودی مرد ایک سے زائد شادیوں کے بارے میں پوری دنیا میں شہرت رکھتے ہیں، اب ایک ایسا ہی دلچسپ واقعہ سعودی عرب کے شہر طائف میں پیش آیا۔
عام طور پر خواتیں اپنی شوہر کی مزید شادی کو اچھی نظروں سے نہیں دیکھتیں مگر ستر سالہ سعودی شخص جو پہلے سے دو بیویاں رکھتا ہے اُس کی پہلے سے موجود بیویوں نے باہمی رضامندی سے اپنے شوہر کے لیے نسبتاََ نوجوان بیوی سے شادی کرنے کے لیے باقاعدہ رضامند کیا بلکہ نئی بیوی کے انتخاب کے لیے اپنے خاوند کو متعد مشورے بھی دیئے۔
عواد بن اہیمر نامی اس شخص کا کہنا میں اپنے آپکو دنیا کا خوش قسمت ترین مرد سمجھتا ہوں جس کے پاس اچھی بیویوں کی شکل میں ایسی دولت موجود ہے جس کا کوئی نعم البدل نہیں ہے ۔
شادی کی تقریب کے سارے انتظام بھی دونوں بیویوں نے خود کیے، مہمانوں نے بیویوں کے اس فیصلے کو خوشگوار حیرت کے طور پر لیا اور اُن کے لیے تیک تمناوں کا اظہا ر بھی کیا۔ تقریب نہایت خوش اسلوبی سے اپنے اختتا م کو پہنچی۔