اسلام آباد: حکومت نے انرجی بحران پر قابو پانے اور پاکستان اسٹیٹ آئل(پی ایس او) کے گردشی قرضے کم کرنےکا دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ حیران کن طور پر جون 2013 سے پی ایس او نے ریکارڈ 250 ارب روپے کی وصولیاں کیں۔
پاکستان کی سب سے بڑی فیول کمپنی کی جانب سے اتنی بڑی تعداد میں وصولیاں پہلی بار دیکھنے میں آئی ہیں۔پی ایس او انتظامیہ نے وزارت پانی و بجلی ، پیٹرولیم و قدرتی وسائل اور وزارت خزانہ کو تحریری طور پر اپنی مالی مشکلات اور اب مالی بہتری کی صورتحال سے متعلق رپورٹ جمع کرادی ہے۔
حکومت کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا کہ پی ایس او کی جانب سے اب تک مجموعی طور پر 250 ارب روپے کی وصولیاں کی جا چکی ہیں۔
پی ایس او کی جانب سے یہ وصولیاں ایسے وقت میں سامنے آئی ہیں جب محکمہ پانی و بجلی نے گزشتہ ہفتے پارلیمنٹ کو بتایا تھا کہ گزشتہ مالی سال 2015 میں 47 ارب روپے کے اضافے کے ساتھ توانائی کے شعبے پر321 ارب روپے کے مجموعی گردشی قرضے ہیں اور پاور ہولڈنگ کمپنیوں ( پی ایچ سی ایل) کے 335 ارب روپے کے قرضے اس کے علاوہ ہیں جن کو صارفین کے ٹیرف سے سروسنگ چارجز کی ادائیگی کے ذریعے کم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔