مذاکرات ہماری خواہش نہیں تھی، حکومت نے خود رابطہ کیا تھا: لیاقت بلوچ

 مذاکرات ہماری خواہش نہیں تھی، حکومت نے خود رابطہ کیا تھا: لیاقت بلوچ

راولپنڈی:جماعت اسلامی کے نائب امیر اور دھرنا مذاکراتی کمیٹی کے سربراہ لیاقت بلوچ  کاکہنا ہےکہ  مذاکرات ہماری خواہش نہیں تھی، حکومت نے خود رابطہ کیا تھا۔جماعت اسلامی کے نائب امیر اور دھرنا مذاکراتی کمیٹی کے سربراہ لیاقت بلوچ   نے دھرنے کے شرکا سے  خطاب میں کہاکہ  مذاکرات ہماری خواہش نہیں تھی، حکومت نے خود رابطہ کیا تھا۔

ان کاکہنا تھا کہ  تاجر، پنشنرز، نوجوان، طلبہ اور طالبات دھرنے کا حصہ بن رہے ہیں، ملک میں عدم استحکام ہے اور حکومت کی کہیں بھی رٹ نہیں، آئی پی پیز کے ساتھ ناقص معاہدوں نے پوری معشیت کو شکنجے میں لے لیا ہے، عوام ان معاہدوں پر نظر ثانی چاہتے ہیں۔ان کاکہنا تھا کہ  حکومت مذاکرات کے بعد عملاً فرار کا راستہ اختیار کر رہی ہے، جماعت اسلامی کا حق دو دھرنا کامیابی سے جاری ہے، مسلم لیگ ن، پی پی پی، ایم کیو ایم عوام کے مقابلے میں نہیں ٹھہر سکیں گے، عوام کو ریلیف نہ دینے سے حکومت ملک کو انارکی کا شکار کر رہی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ آج دھرنے کا 10واں روز ہے، عوام کی خدمت کے لیے دھرنا جاری ہے، امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کراچی پہنچ چکے ہیں، کراچی کے دھرنے میں حافظ نعیم الرحمان پوری قوم سے خطاب کریں گے، پشاور سے تاجر برادری آج تشریف لائے ہیں۔جماعت اسلامی کے نائب امیر کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پر بھی ہمارا دھرنا ٹاپ ٹرینڈ بن چکا ہے۔
لیاقت بلوچ نے کہا کہ ٹیکسوں میں اضافہ سے تمام ملازمین پریشان ہیں، صنعت، تجارت، زراعت پر بوجھ نا قابل برداشت ہیں، ملک کا معاشی پہیہ نہیں چل رہا، قوم کا مطالبہ ہے ان سے مناسب ٹیکس وصول کیا جائے، عوام کے خون پسینے کی کمائی ایک مخصوص مراعات یافتہ طبقہ اڑا رہا ہے، حکمران طبقہ عیاشیاں ختم کر دے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ آئی پی پیزکے ساتھ ناقص معاہدوں نے پوری معشیت کو شکنجے میں لے لیا ہے، عوام ان معاہدوں پر نظر ثانی چاہتے ہیں، سی پیک پاک چین دوستی کا ثمر ہے جماعت اسلامی سی پیک کی حامی ہے، حکومت سی پیک پراپنی پارٹی سیاست بند کرے۔

مصنف کے بارے میں